بھارت: ماؤ باغیوں کے حملے میں بی جے پی کا رکن اسمبلی محافظوں سمیت ہلاک

اپ ڈیٹ 09 اپريل 2019
دھماکہ خیز مواد کے حملے میں بچ جانے والوں کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا—فوٹو: این ڈی ٹی وی
دھماکہ خیز مواد کے حملے میں بچ جانے والوں کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا—فوٹو: این ڈی ٹی وی

بھارت میں انتخابات سے محض دو روز قبل ماؤ نواز باغیوں کے حملے میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما سمیت 4 محافظ ہلاک ہوگئے۔

این ڈی ٹی وی میں شائع رپورٹ کے مطابق ’ریاست چھتس گڑھ کے علاقے دنتے واڑہ میں بی جے پی کے رکن اسمبلی بھیما منداوی کے قافلے کو روڈ پر نصب بم سے نشانہ بنایا گیا‘۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: باغیوں کے حملے میں 11 اہلکار ہلاک

اس حوالے سے بتایا گیا کہ ’دھماکہ اس قدر زوردار تھا کہ رکن اسمبلی کی بلٹ پروف گاڑی کو دو حصوں میں تقسیم ہوگئی‘۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ماؤ نواز باغیوں نے دھماکہ خیز مواد کے حملے میں بچ جانے والوں کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا۔

واقعہ کے بعد وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے ٹوئٹ میں افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ بھیمامنداوی ’محنتی اور بہادر‘ رکن اسمبلی تھے اور ان کی موت پر ’گہراصدمہ‘ ہے۔

مزیدپڑھیں: ہندوستان: سیکیورٹی فورسز اور باغیوں کے درمیان جھڑپ، 8 ہلاک

بی بی سی کے مطابق چھتس گڑھ قدرتی معدنیات سے مالا مال ہے جو گزشتہ 3 دہائی سے مسلح تحریک کی زد میں ہے اور ماؤ نواز باغیوں کی جانب سے اکثر بھارتی سیکیورٹی فورسز پر حملوں کی خبریں آتی ہیں۔

ماؤنواز باغی بھارت کی بیشترریاستوں میں فعال ہیں۔

ماؤباغی جن کا کہنا ہے کہ وہ قبائلی عوام اور بے زمین کسانوں کے حقوق کے لئے لڑ رہے ہیں، حکومت انہیں ملک کی داخلی سکیورٹی کے لئے سنگین ترین خطرہ قرار دیتی ہے ۔

خیال رہے کہ 2013 میں چھتس گڑھ میں ہی انتخابی مہم کے دوران اپوزیشن جماعت کے 25 سیاستدانوں کو اسی طرح کے حملے میں ہلاک کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: جھڑپوں میں 8 نکسل باغی، 2 پولیس اہلکار ہلاک

اس سے قبل 2010 میں ماؤ نواز باغیوں نے 74 پولیس اہلکاروں کو قتل کردیا تھا۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے چھتس گڑھ میں انتخابات معمول کے مطابق جاری رہنے کا عندیہ دے دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں