رمضان شوگر ملز اور صاف پانی اسکینڈلز میں حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت منظور

اپ ڈیٹ 10 اپريل 2019
حمزہ شہباز نے اپنی درخواست میں خدشہ ظاہر کیا تھا کہ انہیں دیگر کی طرح نیب طلب کرکے کسی اور کیس میں گرفتار کرسکتی ہے — فوٹو: ڈان نیوز
حمزہ شہباز نے اپنی درخواست میں خدشہ ظاہر کیا تھا کہ انہیں دیگر کی طرح نیب طلب کرکے کسی اور کیس میں گرفتار کرسکتی ہے — فوٹو: ڈان نیوز

لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی درخواست پر انہیں رمضان شوگر ملز اور صاف پانی اسکینڈلز میں 17 اپریل تک کی عبوری ضمانت دے دی۔

لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس ملک شہزاد احمد کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے حمزہ شہباز کی درخواستوں پر سماعت کی۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے حمزہ شہباز نے رمضان شوگر ملز اور صاف پانی اسکینڈلز میں عبوری ضمانت کے لیے علیحدہ علیحدہ درخواستیں دائر کیں تھیں۔

دوران سماعت حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے، اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور کارکنوں کی کثیر تعداد عدالت میں موجود تھی۔

مزید پڑھیں: رمضان شوگر ملز ریفرنس: شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد

حمزہ شہباز کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے آمدن سے زائد سے اثاثہ جات کیس میں عبوری ضمانت منظور ہو چکی ہے، جس کے بعد نیب کی جانب سے رمضان شوگر ملز اور صاف پانی کیسز میں گرفتاری کا خدشہ ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے اپنی درخواست میں عدالت کو بتایا تھا کہ نیب پہلے بھی سیاستدانوں کو کسی اور انکوائری میں بلا کر دوسرے مقدمات میں گرفتار کر چکا ہے، انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ 'نیب مجھے بھی کسی اور انکوائری میں بلا کر رمضان شوگر اور صاف پانی اسکینڈلز میں گرفتار کرسکتا ہے'۔

واضح رہے کہ نیب نے آج (10 اپریل کو ) حمزہ شہباز کو طلب کر رکھا ہے۔

دوران سماعت جسٹس ملک شہزاد احمد نے مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی عدالت میں موجودگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کارکنوں نے کل بھی یہی کیا اور آج بھی شور کیا، یہ طریقہ ٹھیک نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ: حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت 17 اپریل تک منظور

انہوں نے مزید ریمارکس دیئے کہ ہم بد نظمی سے بالکل خوش نہیں ہیں، سارے لوگ یہاں نمبر بنانے آجاتے ہیں، عدالت میں ویڈیو اور سیلفی بنا رہے ہیں۔

اس موقع پر حمزہ شہباز نے عدالت کو بتایا کہ میں بغیر بتائے گھر سے نکلا ہوں آپ بالکل ٹھیک کہہ رہے ہیں، ہم کوئی طریقہ کار طے کرتے ہیں، آئندہ عدالت میں ایسا نہیں ہو گا۔

بعد ازاں حمزہ شہباز کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ نے ان کے موکل کو ایک کیس میں ضمانت دی ہے جبکہ رمضان شوگر مل کے حوالے سے ریفرنس دائر کیا جاچکا ہے اور اس میں فرد جرم بھی عائد کی جاچکی ہے۔

وکلا نے عدالت کو بتایا کہ خدشہ ہے نیب حمزہ شہباز کو گرفتار کر لے گی اور ساتھ ہی استدعا کی کہ عدالت حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت منظور کرے۔

عدالت نے حمزہ شہباز کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا، عدالت نے رمضان شوگر مل کیس اور صاف پانی کیس میں حمزہ شہباز کی ضمانت قبل از گرفتاری 17 اپریل تک منظور کر لی۔

عدالت عالیہ نے حمزہ شہباز کو ایک ایک کروڑ روپے کے 2 مچلکے جمع کروانے کا حکم بھی دیا۔

مزید پڑھیں: رمضان شوگر ملز کے منیجر کو طیارے سے آف لوڈ کر کے حراست میں لے لیا گیا

یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور کی احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز ریفرنس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کردی تھی۔

اس سے قبل 8 اپریل کو لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت 17 اپریل تک منطور کرتے ہوئے انہیں ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔

واضح رہے کہ 18 فروری کو قومی احتساب بیورو نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے رکن صوبائی اسمبلی حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس میں نیا ریفرنس دائر کیا تھا۔

اس ریفرنس میں صرف دونوں ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ رمضان شوگر ملز کے لیے انہوں نے غیر قانونی طور پر نالہ تعمیر کروایا۔

عدالت میں دائر ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی جانب سے اس نالے کی تعمیر سے قومی خزانے کو 21 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، لہٰذا دونوں ملزمان کو سزا دی جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں