پاکستان فٹبال کو ایک اور دھچکا، فیفا اور اے ایف سی مشن کا دورہ پاکستان ملتوی

اپ ڈیٹ 11 اپريل 2019
فیفا اور اے ایف سی کا مشترکہ مشن اب آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا — فائل فوٹو: اے ایف پی
فیفا اور اے ایف سی کا مشترکہ مشن اب آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا — فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان میں فٹبال کا بحران مزید شدید تر ہو گیا اور پاکستان میں حقائق کی چھان بین کے لیے آنے والے فیفا اور ایشین فٹبال کنفیڈریشن کے وفد کا دورہ مئی تک ملتوی ہو گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا اور ایشین فٹبال کنفیڈریشن (اے ایف سی) کے وفد نے رواں ماہ پاکستان کا دورہ کرنا تاکہ وہ پاکستان فٹبال فیڈریشن کو موجودہ بحرانی صورتحال سے نکال سکیں لیکن یہ وفد اب مئی میں آئے گا۔

فیفا کے ترجمان نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس وفد کو پاکستان فٹبال فیڈریشن کے صدر اور جنرل سیکریٹری کی درخواست پر ابتدائی طور پر 24 سے 25 اپریل، 2 روزہ دورہ کرنا تھا تاہم اب اسے مئی تک ملتوی کردیا گیا ہے۔

یہاں دلچسپ امر یہ ہے کہ فیفا حکام اس دھڑے کی جانب اشارہ کر رہے تھے جسے وہ تسلیم کرتے ہیں جو پی ایف ایف کے صدر فیصل صلاح حیات اور جنرل سیکریٹری کرنل (ر) احمد یار خان لودھی پر مشتمل ہے۔

تاہم پاکستان فٹبال فیڈریشن اشفاق احسین شاہ اور کی زیر سربراہی دھڑے کو تسلیم کرتا ہے جنہیں گزشتہ سال دسمبر میں سپریم کورٹ کے حکم پر ہونے والے انتخابات میں صدر منتخب کیا گیا تھا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ نے اپنا دورہ ملتوی کیوں کیا تو فیفا حکام کا کہنا تھا کہ آپ اس کا جواب پی ایف ایف سے طلب کر سکتے ہیں۔

فیفا نے گزشتہ ہفتے 3 اپریل کو اپنی ممبر ایسوسی ایشن کے اجلاس کے بعد اعلان کیا تھا کہ وہ اے ایف سی کے ہمراہ ایک مشترکہ مشن پاکستان بھیجے گا۔

جب فیصل صالح حیات پر مشتمل پی ایف ایف کے دھڑے سے اس بارے میں سوال کیا گیا کہ مشترکہ مشن نے اپنا دورہ کیوں ملتوی کیا گیا تو انہوں نے اس کا جواب نہیں دیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ہی فیصل صالح ایشین فٹبال کنفیڈریشن کے نائب صدر منتخب ہوئے تھے۔

اس مشن کی آمد میں تاخیر کے سبب پاکستان 2022 کے فیفا ورلڈ کپ کے پہلے کوالیفائنگ راؤنڈ اور 2023 کے اے ایف سی ایشین کپ کے کوالیفائنگ راؤنڈز میں شرکت سے محروم ہو سکتا ہے۔

ورلڈ کپ کے پہلے کوالیفائنگ راؤنڈ میں ایشیا 12بدترین ٹیمیں شرکت کرتی ہیں جس کے لیے ڈراز 17اپریل کو ہوں گے اور اس کا آغاز 6 جون سے ہو گا۔

ورلڈ کپ اور ایشین کپ کے کوالیفائنگ راؤنڈز میں عدم شرکت مسائل میں گھری پاکستان فٹبال کے لیے کسی بڑے دھچکے سے کم نہ ہو گی جو پاکستان فٹبال فیڈریشن کے 2 دھڑوں کے درمیان 4 سال سے جاری محاذ آرائی کی وجہ سے پہلے ہی بحران کا شکار ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں