اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے قومی احتساب بیورو (نیب) پر زور دیا ہے کہ وہ پشاور میں شروع کیے گئے اربوں روپے کے بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبے میں مبینہ بے ضابطگیوں پر سابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کے خلاف ریفرنس دائر کرے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی خیبرپختونخوا کے صدر ہمایوں خان اور سیکریٹری جنرل فیصل کریم کنڈی نے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال سے ملاقات کی اور اس سلسلے میں شکایت درج کروائی۔

نیب میں جمع کروائی گئی شکایت میں کہا گیا کہ 'ٹھیکے کے بالکل آغاز سے اس کا ایوارڈ، معاملے میں شامل تکنیکی معاملات، سروے رپورٹس، رائڈرشپ کا تعین، منصوبے کے لیے بسوں کی درآمد، زمین کا حصول، اس کا استعمال اور معاوضہ میں اقربا پروری، منظور نظر، تعصب کی بنیاد پر بے ضابطگیوں کی گئی، جس کی وجہ سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا اور صوبے کی معاشی صورتحال کو مزید کمزور کردیا۔

مزید پڑھیں: بی آر ٹی کی 6 ماہ میں تکمیل کیلئے ٹھیکیدار کو اضافی رقم دینے کا انکشاف

اس موقع پر چیئرمین نیب نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو یقین دہانی کروائی کہ شکایت کو قانون کے مطابق دیکھا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'نیب قانون کے مطابق احتساب سب کے لیے اور خود احتسابی پر یقین رکھتا ہے' جبکہ ادارہ تمام سیاستدانوں کی عزت کرتا ہے اور اس کا کسی جماعت، گروپ یا فرد سے کوئی تعلق نہیں۔

شکایت مزید کہا گیا کہ خیبرپختونخوا کی سابق حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ بی آر ٹی منصوبے کی قیمت دیگر منصوبوں سے کم ہوگی لیکن اس کی قیمت دوگنا تک پہنچ گئی ہے جبکہ اس منصوبے کی تکمیل کے بعد زمین سطح پر ڈرائنگ، نقشے، تعمیرات اور سڑکوں میں خامیاں موجود تھیں۔

پیپلز پارٹی نے شکایت میں مزید موقف اپنایا کہ بی آر ٹی منصوبے کو ایک دکھایا گیا تھا جیسے یہ پشاور کے شہریوں کے لیے امن، خوشحالی اور سکون لائے گا لیکن اس نے ضلع کے معاشی جڑوں کو اکھاڑ دیا۔

پی پی رہنماؤں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ یہ منصوبہ اتنا بدقسمت تھا کہ اس کے لیے کوئی کونسیپٹ پیپر نہیں بنایا گیا کہ یہ دیکھا جاسکے کہ یہ علاقائی ضروریات کے لیے قابل عمل ہے یا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بی آر ٹی کی بروقت تکمیل کیلئے وفاقی افسران کی خدمات لینے کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت اس منصوبے کو مقررہ وقت پر مکمل کرنے میں ناکام رہی اور میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کی لاگت 70 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے جبکہ اس میں اب تک اضافہ ہورہا ہے کیونکہ منصوبہ ابھی مکمل نہیں ہوا۔

پیپلز پارٹی نے الزام لگایا کہ صوبائی حکومت کے حکام نے ذاتی فائدے کے لیے منصوبے کا آغاز کیا اور خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔

ساتھ ہی مزید کہا گیا کہ 'معائنہ کرنے والی صوبائی ٹیم نے اپنی حالیہ رپورٹ ٹھیکے میں بے ضابطگیوں کے بارے میں نشاندہی کرتی ہے'۔

تبصرے (0) بند ہیں