بھارتی خاتون نے پاکستانی نوجوان سے اسلام قبول کرکے شادی کرلی

اپ ڈیٹ 14 اپريل 2019
اسلام قبول کرنے کے بعد ٹینا کا اسلامی نام عائشہ رکھا گیا۔ — فائل فوٹو/شٹر اسٹاک
اسلام قبول کرنے کے بعد ٹینا کا اسلامی نام عائشہ رکھا گیا۔ — فائل فوٹو/شٹر اسٹاک

بھارتی خاتون نے سوشل میڈیا پر پاکستانی نوجوان سے دوستی کے بعد پاکستان آکر اسلام قبول کرکے نوجوان سے شادی کرلی۔

سرکاری خبرایجنسی اے پی پی رپورٹ کے مطابق خاتون نے بھارت واپس نہ جانے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان سے پاکستانی شہریت دینے کی اپیل بھی کر دی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارتی ریاست لدھیانہ کے علاقہ ٹنڈینڈا کی رہائشی ٹینا 2 بچوں کی ماں ہے، جس کا شوہر اومیش ان کو آئے روز بلا جواز وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناتا تھا۔

مزید پڑھیں: شادی کے لیے مثالی عمر کونسی ہے؟

شوہر کے ہاتھوں ظلم کا شکار رہنے والی بھارتی خاتون کی سوشل میڈیا پر گوجرانوالہ کے رہائشی سلمان کے ساتھ 2015 میں دوستی ہو ئی تھی۔

بعدازاں ٹینا 2018 میں پاکستان کا ویزا لگوا کر بھارت سے براستہ واہگہ بارڈر پاکستان پہنچیں۔

اس دوران انہوں ہندو مذہب ترک کے اسلام قبول کیا اور سلمان کے ساتھ شادی کر لی۔

اسلام قبول کرنے کے بعد ٹینا کا اسلامی نام عائشہ رکھا گیا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عائشہ نے بھارت میں اپنے اوپر ہونے والے تشدد کی کہانی سنائی۔

ان کا کہنا تھا کہ سابقہ شوہر اومیش نشے کا عادی تھا جو اسے بلا جواز تشدد کا نشانہ بناتا تھا، حالانکہ اس نے کئی مرتبہ اپنے ورثا اور پو لیس کو بھی تشدد سے متعلق آگاہ کیا مگر کسی نے اس کی مدد نہ کی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں عورتوں کی کوئی عزت نہیں کرتا، جب سے اس کی شادی سلمان سے ہوئی ہے وہ خوب صورت اور خوش گوار زندگی گزار رہی ہیں۔

عائشہ نے وزیر اعظم پاکستان سے اپیل کی کہ وہ بھارت جانا نہیں چاہتیں اور اگر وہ بھارت گئیں تو اسے قتل کر دیا جائے گا لہٰذا اسے پاکستانی شہریت دی جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں