پی سی بی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نعمان بٹ معطل، پابندی عائد

اپ ڈیٹ 21 اپريل 2019
نعمان بٹ پر چیئرمیج پی سی بی احسان مانی کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے کا بھی استعمال ہے— فوٹو: اے پی
نعمان بٹ پر چیئرمیج پی سی بی احسان مانی کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے کا بھی استعمال ہے— فوٹو: اے پی

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنے بورڈ آف گورنرز کے ایک رکن کی شکایت پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر گورننگ بورڈ کے رکن نعمان بٹ پر پابندی عائد کرتے ہوئے انہیں غیرمعینہ مدت کے لیے معطل کردیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ روز گورننگ بورڈ کے اجلاس میں خلاف ضابطہ قرارداد پیش کرنے اور مطالبات کی منظوری تک اجلاس کا بائیکاٹ کرنے پر گورننگ بورڈ کے رکن کو معطل کردیا۔

مزید پڑھیں: پی سی بی میں اختلافات، ایم ڈی کے خلاف قرارداد پیش، تقرری مسترد

پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے گورننگ بورڈ کے ایک رکن نے شکایت دائر کرتے ہوئے نعمان بٹ کو پی سی بی قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا جہاں ان پر خفیہ معلومات افشا کرنے اور چیئرمین پی سی بی کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

پی سی بی کے اعلامیے کے مطابق نعمان بٹ پر حساس دستاویزات شیئر کرنے اور چیئرمین پی سی بی کےخلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے کا الزام ہے۔

ترجمان پی سی بی کے مطابق نعمان بٹ پر حساس دستاویزات میڈیا سے شیئر کرنے کا الزام ہے اور انہوں نے چیئرمین پی سی بی کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے۔

یہ بھی پڑھیں: مکی آرتھر ورلڈ کپ سے قبل معاہدے میں توسیع کے خواہشمند

پی یس بی کے مطابق بورڈ کے آئین کے آرٹیکل 10(6) کے مطابق چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے ان کی شکایت ایک آزاد ایڈجوکیتر کو مقرر کردیا ہے۔

پی سی بی چیئرمین کے اس اقدام کے بعد آئین کے آرٹیکل10(7) کے تحت کوئی بھی رکن جس کے خلاف چیئرمین شکایت ایڈجوکیٹر کو ارسال کرے، نعمان بٹ کو بورڈ آف گورننس اور کمیٹی کے اجلاسوں میں شرکت کی اجازت نہیں ہو گی۔

نعمان بٹ کے کیس کی سماعت جسٹس ریٹائرڈ فضل میرا چوہان کریں گے۔

شکایت گزار نے موقف اختیار کیا کہ نعمان بٹ نے غلط بیانات اور جھوٹے الزامات عائد کرنے کے ساتھ ساتھ حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا اور پاکستان کرکٹ کے مفادات کے خلاف کام کیا۔

مزید پڑھیں: ورلڈ کپ کے لیے پاکستان ٹیم کا اعلان آج ہوگا، حسنین کی شمولیت متوقع

شکایت گزار کی جانب سے نعمان بٹ پر پی سی بی آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی کا بھی الزام عائد کیا گیا۔

پی سی بی میں بغاوت کیوں ہوئی؟

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں اکثریتی اراکین نے منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) وسیم خان اور نئے مجوزہ ڈومیسٹک اسٹرکچر کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے مطالبات کی منظوری تک اجلاس میں بیٹھنے سے انکار کردیا تھا۔

پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ کورم پورا نہ ہونے کے سبب اجلاس کو ملتوی کردیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق پانچ اراکین نے ایجنڈے سے ہٹ کر قرارداد پیش کرنے کی کوشش کی جس پر پی سی بی چیئرمین نے کہا کہ ایجنڈے سے ہٹ کر کوئی بھی معاملہ اجلاس کے اختتام پر پیش کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: عامر کو ٹیم کا حصہ کیوں نہیں ہونا چاہیے اور ان کی جگہ کون لے سکتا ہے؟

لیکن خان ریسرچ لیبارٹریز اور چار ریجنز کے نمائندوں نے اجلاس میں واپسی سے انکار کردیا۔

پی سی بی چیئرمین احسان مانی نے کہا تھا کہ بورڈ کے جو فیصلے ہو چکے ہیں وہ تبدیل نہیں ہوں گے اور کوئی بھی اس طرح آ کر اجلاس کو ہائی جیک نہیں کر سکتا۔

تبصرے (0) بند ہیں