‘ہیکرز کو 36 لاکھ انٹرنیٹ صارفین کے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل ہے‘

21 اپريل 2019
پاکستان میں سائبر کرائمز عروج پر ہیں — فائل فوٹو
پاکستان میں سائبر کرائمز عروج پر ہیں — فائل فوٹو

برطانوی کمپنی نیشنل سائبر سیکیورٹی سینٹر (این سی ایس سی) کے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق ہیکرز دنیا بھر کے 36 لاکھ انٹرنیٹ صارفین کے اکاؤنٹ اور اہم معلومات تک باآسانی رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔

دی گارجین میں شائع رپورٹ کے مطابق این سی ایس سی نے انکشاف کیا کہ ’جدید آلات کی بدولت ہیکرز کی انٹرنیٹ پر موجود خفیہ یا ذاتی معلومات تک رسائی کے امکانات بڑھ گئی ایسے میں عام صارفین لفظ “password” کو بطور پاس ورڈ استعمال کرکے خطرے کو کھلی دعوت دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'سائبر کرائم کی رپورٹس میں ریکارڈ اضافہ'

علاوہ ازیں کمپنی نے انکشاف کیا کہ 2 کروڑ 32 لاکھ انٹرنیٹ صارفین’12345‘ج’12345‘جبکہ 30 لاکھ 80 ہزار صارفین نے کمپیوٹر کے کی بورڈ میں موجود پہلے 6 حرف ’qwerty‘ بطور پاس ورڈ استعمال کررہے ہیں۔

انٹرنیٹ سے متعلق برطانونی خفیہ ادارے جی سی ایچ کیو کے جاری منصوبے کے تحت این سی ایس سی نے انٹرنیٹ سیکیورٹی کے معیار کو جانچنے کے لیے روزمرہ استعمال ہونے والے تقریباً 1 لاکھ لفظوں کا استعمال کر کے صارفین کی ذاتی معلومات تک رسائی حاصل کرنے کے بعد مذکورہ رپورٹ تیار کی۔

رپورٹ کے مطابق انٹرنیٹ کے صارفین عمومی طور پر اپنے پسندیدہ نام، فٹ بال ٹیم، بینڈز اور فیکشن کرداروں کے نام بطور پاس ورڈ رکھتے جسے کریک کرنے میں ہیکرز کو زیادہ مشکل نہیں ہوتی۔

مزید پڑھیں: ایف آئی اے کو سائبر کرائم کے 15 نئے شکایتی مراکز قائم کرنے کی اجازت

این سی ایس سی نے انٹرنیٹ صارفین کو تجویز دی کہ وہ اپنے اکاؤنٹ اور ذاتی معلومات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پاس ورڈ میں ’بے ترتیب حرف‘ استعمال کریں۔

ادارے کے مطابق ’2021 میں تقریباً 42 فیصد انٹرنیٹ صارفین ہیکنگ کی وجہ سے مالی نقصان کا شکار ہو سکتے ہیں‘۔

انہوں نے بتایا کہ صرف برطانیہ میں انٹرنیٹ کے 89 فیصد صارفین آن لائن خریدی داری کرتے ہیں جس میں سے صرف 15 فیصد صارفین پاس ورڈ کو محفوظ اور مضبوط بنانے کا بہتر ادراک رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے نے سائبر کرائم کی روک تھام کیلئے خصوصی اختیارات مانگ لیے

رپورٹ کے مطابق 4 لاکھ 32 ہزار انٹرنیٹ صارفین نے “Ashley” اور 4 لاکھ 25 صارفین ’مائیکل‘ بطور نام پاس ورڈ استعمال کرتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں