پیپلز پارٹی کا بلاول کو ’صاحبہ‘ کہنے پر وزیراعظم سے معافی کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 25 اپريل 2019
نفیسہ شاہ کے مطابق ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ جہاں تک خواتین کے مسائل کی بات ہوگی تو ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے— فوٹو: ڈان نیوز
نفیسہ شاہ کے مطابق ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ جہاں تک خواتین کے مسائل کی بات ہوگی تو ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے وزیراعظم عمران خان سے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو ’صاحبہ‘ کہنے پر ایوان میں آکر معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا۔

قومی اسمبلی میں ہونے والے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی نفیسہ شاہ نے بلاول بھٹو زرداری کو ’صاحبہ‘ کہنے پر وزیراعظم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

یاد رہے کہ ایک روز قبل وزیراعظم عمران خان نے وانا میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کو ’بلاول بھٹو زرداری صاحبہ‘ کہہ کر پکارا تھا۔

ایوانِ زیریں کے اجلاس کے دوران نفیسہ شاہ نے کہا کہ بہت افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ خواتین کو پارلیمنٹ میں اپنی آواز بلند کرنے کے لیے بڑی جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔

مزید پڑھیں: بلاول بھٹو کو ’ صاحبہ ‘ کہنے پر وزیراعظم عمران خان پر تنقید

انہوں نے وزیراعظم عمران خان کی وانا میں تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وانا میں پگھڑی پہن کر جو الفاظ وزیراعظم عمران خان نے کہے اس کی ہم بطور خواتین پرزور مذمت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ جہاں خواتین کے مسائل کی بات ہوگی تو ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے، لہٰذا حکومتی خواتین اراکین اسمبلی ہماری بات سنیں۔

پیپلز پارٹی کی رہنما کا کہنا تھا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو ’صاحبہ‘ کہنا ان کی شخصیت یا جماعت کی نہیں بلکہ اس ملک کی نصف آبادی پر مشتمل خواتین کی تذلیل ہے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے نفیسہ شاہ نے کہا کہ یہ نہ صرف خواتین بلکہ پوری قوم کے ثقافتی اقدار کی بھی تذلیل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شادی کے لیے کس طرح کی لڑکی چاہیے بلاول بھٹو نے بتادیا

ان کا کہنا تھا کہ اسے خواتین کا مسئلہ نہ بنائیں کیونکہ یہ ہماری عزت کا مسئلہ ہے۔

نفیسہ شاہ نے کہا کہ اگر وزیراعظم عمران خان اپنے الفاظ واپس نہیں لیں گے تو میں یہ کہنے پر مجبور ہوجاؤں گی کہ وہ ہمارے وزیراعظم نہیں ہیں۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر وضاحتیں سامنے آئیں جن میں کہا گیا کہ ’زبان پھسل‘ گئی، یہ کیسی زبان پھسل گئی؟

انہوں نے مطالبہ کیا کہ یہ پارلیمنٹ ایک منتخب ادارہ ہیں جہاں وزیراعظم آکر خواتین سے معافی مانگیں، اگر ایسا نہیں ہوا تو یہاں سے پورے ملک میں آواز گونجے گی ’گو عمران گو‘۔

نفیسہ شاہ کی تقریر کے بعد ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے اجلاس کل تک کے لیے ملتوی کردیا۔

تبصرے (0) بند ہیں