پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے نجی نیوز چینل ’چینل 24‘ کو اپنے پروگرام نجم سیٹھی کے ساتھ میں وزیر اعظم کی ذاتی زندگی سے متعلق 'جھوٹی خبر' چلانے پر 7 روز میں معافی نشر کرنے کا حکم دے دیا۔

پیمرا کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی پیمرا کی شکایتی کونسل میں درج کرائی گئی شکایت کے تحت لیا گیا ہے۔

پیمرا کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ فیصلہ الیکٹرانک میڈیا (پروگرامز اینڈ ایڈورٹائزمنٹ) کوڈ آف کنڈکٹ 2015 کی شق 18 کے تحت لیا گیا ہے۔

پیمرا کی جانب سے اعتراض کیا گیا کہ پروگرام 30 مارچ کو نشر ہوا تھا۔

پروگرام میں نجم سیٹھی نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی ’چڑیا‘ نے انہیں بتایا ہے کہ وزیر اعظم اور خاتون اول کے درمیان ’اختلافات پیدا‘ ہوگئے ہیں۔

6 روز بعد نجم سیٹھی نے ’دی فرائڈے ٹائمز‘ میں کالم لکھا جس میں انہوں نے انکشاف کیا کہ وزیر اعظم نے پیمرا میں اپنے خلاف تضحیک آمیز بیان جاری کرنے پر چینل کے خلاف کارروائی کی درخواست دی ہے۔

اپنے کالم کے ساتھ انہوں نے ٹوئٹر پر پیغام دیا کہ ’کوئی بھی عوامی نمائندہ یہ دعویٰ نہیں کرسکتا کہ اس کے نجی معاملات عوام کی نظر سے دور رہیں گے، بالخصوص وہ معاملات جو آئین پاکستان کے آرٹیکل 62 اور 63 کے زمرے میں آتے ہوں‘۔

اپنے آرٹیکل میں انہوں نے واضح کیا کہ ان کے چینل سے فوری طور پر شکایتی کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر خود کو دفاع کرنے کا کہا گیا ہے۔

تاہم آج انہوں نے پیمرا کے احکامات جاری ہونے پر ٹوئٹر میں اپنے پیغام میں احکامات پر سوال اٹھایا اور کہا کہ حکام نے ان کے چینل کو اپنے بیان کا دفاع کرنے کا موقع نہیں دیا۔

پیمرا کے چینل 24 کو احکامات

پیمرا نے چینل کو اس ہی پروگرام کے دوران معافی نشر کرنے کا حکم دیا۔

پیمرا کے نوٹی فکیشن کے مطابق ’معافی میں آڈیو وژول سمیت تحریر بھی چلائی جائے گی‘۔

ریگولیٹری ادارے نے چینل کو 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی ادا کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ سزا پر عمل نہ کرنے پر پروگرام کو 30 روز کے لیے بند کر دیا جائے گا۔

اس کے علاوہ معافی نہ مانگنے پر حکام چینل کو جان بوجھ کر حکم عدولی کا مجرم ٹہراتے ہوئے اس کا لائسنس معطل یا منسوخ کرسکتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں