ہواوے دنیا کی سب سے بڑی اسمارٹ فون کمپنی بننے کے قریب

02 مئ 2019
ہواوے تیزی سے اوپر کی جانب جارہی ہے — فوٹو بشکریہ سی نیٹ
ہواوے تیزی سے اوپر کی جانب جارہی ہے — فوٹو بشکریہ سی نیٹ

ویسے تو ایپل کے آئی فون کو دنیا بھر میں پسند کیا جاتا ہے مگر جہاں تک فروخت کی بات ہے تو کافی عرصے پہلے ہی سام سنگ نے اسے پیچھے چھوڑ دیا تھا۔

مگر اب جنوبی کورین کمپنی کی نمبرون پوزیشن بھی خطرے میں ہے کیونکہ ایپل سے عالمی سطح پر دوسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی کا اعزاز چھیننے والی ایک چینی کمپنی نے اب پہلی پوزیشن پر نظریں جمالی ہیں۔

جی ہاں چینی کمپنی ہواوے امریکا میں فون کیے بغیر بھی دنیا کی سب سے بڑی اسمارٹ فون کمپنی بننے کے قریب پہنچ گئی ہے۔

ہواوے نے دوسری بڑی کمپنی کے طور پر اپنی پوزیشن مضبوط بناتے ہوئے ایپل پر کافی سبقت حاصل کرلی ہے اور اب اس کے سامنے سام سنگ کا چیلنج ہے۔

انٹرنیشنل ڈیٹا کارپوریشن (آئی ڈی سی) نامی کمپنی کی رپورٹ کے مطابق چینی کمپنی واحد کمپنی تھی جس نے رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران اسمارٹ فونز کی فروخت کے حوالے سے بہتری دکھائی جبکہ ایپل اور سام سنگ کی سیلز کی شرح میں کمی آئی۔

جنوری سے مارچ 2019 کے دوران ہواوے نے لگ بھگ 6 کروڑ اسمارٹ فونز فروخت کیے گئے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 50.3 فیصد زیادہ ہیں اور چین میں اس کمپنی کے فونز کو زیادہ پسند کیا گیا۔

اس کے مقابلے میں سام سنگ اور ایپل کے فونز کی فروخت کی شرح میں کمی دیکھنے میں آئی۔

سام سنگ کے اسمارٹ فونز گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 8.1 فیصد کمی کے ساتھ 7 کروڑ 19 لاکھ یونٹ رہے جبکہ ایپل کے آئی فونز کی فروخت میں 30.2 فیصد کی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی اور 3 کروڑ 64 لاکھ سیٹس فروخت ہوئے۔

ایپل اور سام سنگ دونوں نے کچھ عرصے پہلے سرمایہ کاروں کو خبردار کیا تھا کہ اسمارٹ فونز کی فروخت میں کمی دیکھنے میں آئے گی جس کی کئی وجوہات بھی بیان کی گئی تھیں جیسے امریکا اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی، چین میں کمپنیوں کے درمیان سخت مسابقت اور دیگر۔

ہواوے کا ایپل کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی دوسری بڑی کمپنی بننے کا سفر راتوں رات مکمل نہیں ہوا تھا بلکہ اس کمپنی نے کئی سال تک نئے کم قیمت اسمارٹ فونز میں جدید فیچرز جیسے ان ڈسپلے فنگرپرنسٹ سنسر، اچھے کیمرے سسٹمز اور دیگر متعارف کرائے تھے۔

آئی ڈی سی کی رپورٹ کی خاص بات یہی تھی کہ ہواوے سام سنگ کو اس وقت پیچھے چھوڑنے کے قریب ہے جب وہ امریکا جیسی بڑی مارکیٹ میں کوئی فون فروخت ہی نہیں کررہی کیونکہ امریکی کمپنی نے اس کی ڈیوائسز پر گزشتہ سال پابندی عائد کردی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں