مقبوضہ کشمیر میں بی جے پی رہنما قتل

اپ ڈیٹ 05 مئ 2019
گل محمد میر نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہوئے — فوٹو: بی جے پی فار جے این کے
گل محمد میر نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہوئے — فوٹو: بی جے پی فار جے این کے

بھارت کے زیرِ تسلط کشمیر میں انتخابات کے پانچویں مرحلے سے ایک روز قبل بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کے مقامی رہنما گل محمد میر نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہوگئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’ اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں گزشتہ شب ہونے والا قتل اپریل میں شروع ہونے والے انتخابات کو متاثر کرنے کی ایک اور کوشش ہے۔

گزشتہ رات مقبوضہ وادی میں بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے مقامی یونٹ سے وابستہ گل محمد میر کے گھر پر حملہ آوروں نے فائرنگ کی تھی۔

قتل کی ذمہ داری کسی تنظیم یا جماعت کی جانب سے قبول نہیں کی گئی لیکن پولیس کی جانب سے واقعے کو دہشت گردی قرار دیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ 6 مئی کو ہونے والے انتخابی مرحلے میں استعمال ہونے والے شوپیاں کے قریب واقع پولنگ اسٹیشن کو نذرِ آتش بھی کیا گیا۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گل محمد میر کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمارے ملک میں اس قسم کے تشدد کی کوئی جگہ نہیں‘۔

مزید پڑھیں: بھارتی انتخابات، بی جے پی کا مغربی بنگال میں دوبارہ پولنگ کا مطالبہ

خیال رہے کہ اب تک مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے انتخابی مراحل میں ووٹ ٹرن آؤٹ بمشکل 10 فیصد رہا جبکہ ضلع اننت ناگ میں کل (6 مئی کو) ووٹنگ ہوگی۔

بھارتی انتخابات میں سیاسی شخصیات کا قتل بہت عام ہے، جہاں پارٹی اور علاقائی حریف ایک دوسرے پر الزامات بھی عائد کرتے رہتے ہیں۔

نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کے مطابق 2016 میں بھارت میں ایک سو سیاسی قتل ہوئے، بھارتی ریاست کیرالہ، اتر پردیش اور بہار میں سب سے زیادہ سیاسی قتل ہوتے ہیں۔

دنیا کے سب سے بڑے انتخابات میں زیادہ ترحملے ماؤ باغیوں کی جانب سے کیے جاتے ہیں، گزشتہ ہفتے مغربی ریاست مہاراشٹر میں جنگجوؤں کے حملے میں 15 پولیس کمانڈو اور ان کا ڈرائیور ہلاک ہوگیا تھا۔

ماؤ باغیوں نے بھارت کے خلاف اپنی مہم کے تحت بھاری انتخابات کا روایتی بائیکاٹ کیا ہوا ہے۔

گزشتہ ماہ چھتیس گڑھ میں ماؤ باغیوں کے حملے میں 2 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے اور 9 اپریل کو اسی ریاست میں سیاسی قافلے پر کیے گئے حملے میں بی جے پی کے قانون ساز سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

راہول گاندھی کا خط

کل (6 مئی کو) بھارت کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش سمیت 7 ریاستوں کی 51 نشستوں پر ووٹنگ ہوگی، اترپردیش میں لوک سبھا کی 543 نشستوں میں سے 80 پر انتخابات ہوتے ہیں۔

بھارتی انتخابات کے پانچویں مرحلے بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کے حلقے امیتھی میں بھی ووٹنگ ہوگی۔

راہول گاندھی، جنہوں نے نریندر مودی کی معاشی پالیسی پر تنقید کرنے پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے وہ وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کی خواہش رکھتے ہیں۔

انہوں نے 2030 تک غربت کے خاتمے اور 5 کروڑ خاندانوں کو نقد رقم دینے کا وعدہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں انتخابات کا چوتھا مرحلہ مکمل

دو روز قبل راہول گاندھی نے امیتھی سے لگاتار چوتھی مدت کے لیے عوام کے نام ایک جذباتی خط تحریر کیا جبکہ یہ الزامات بھی عائد کیے جارہے ہیں کہ بی جے پی کے کارکنوں نے ووٹرز کو پیسے دیے ہیں۔

راہول گاندھی نے خط میں لکھا کہ ’ خاندان کے اس فرد کو واپس لانے کے لیے بڑی تعداد میں ووٹ دیں‘۔

دوسری بی جے پی نے راہول گاندھی کے مقابلے پر وزیر اور سابق ٹی وی اداکارہ سمرتی ایرانی کو نامزد کیا ہے۔

خیال رہے کہ بھارت میں 17 ویں لوک سبھا کے لیے انتخابات 7 مراحل میں 11 اپریل سے جاری ہیں جو 19 مئی تک جاری رہیں گے۔

انتخابات کے 4 مراحل مکمل ہوچکے ہیں جبکہ پانچویں مرحلےکے لیے پولنگ 6 مئی کو ہوگی، خیال رہے کہ گزشتہ 4 مراحل میں بعض علاقوں میں پولنگ کا عمل فسادات کی نذر ہوا جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے مغربی بنگال میں دوبارہ پولنگ کا مطالبہ بھی کیا۔

بھارت میں منعقد ہونے والے انتخابات کے ووٹوں کی گنتی کا عمل 23 مئی کو شروع ہوگا اور اسی روز نتائج کا اعلان بھی کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں