آج آئی ایم ایف کے نمائندے اپنی شرائط منوا رہے ہیں، عبدالغفور حیدری

06 مئ 2019
مولانا عبدالغفور حیدری نے وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا—فائل/فوٹو: ڈان
مولانا عبدالغفور حیدری نے وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا—فائل/فوٹو: ڈان

جمعیت علما اسلام (ف) کے رہنما عبدالٖغفور حیدری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کی معاشی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حکومت جائے گی تو معاشی صورت حال بہتر ہوگی، آج عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے نمائندے اپنی شرائط منوا رہے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ حکومت ڈیلیور نہیں کرسکتی تو بہتر ہے حکومت چھوڑ دے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج آئی ایم ایف کے نمائندے اپنی شرائط منوا رہے ہیں اور ان کی مرضی کی شرائط مان کر ہی ہمیں قرض ملے گا۔

سینیٹر عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ اب لوگوں کی قوت خرید جواب دے چکی ہے لیکن 9 ماہ گزر نے کے باوجود ایک چیز بھی بہتر نہیں ہوئی اور جو دعوے کیے گئے تھے وہ ایک فیصد بھی پورے نہیں ہوئے۔

حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بہتر ہے حکومت عوام کی جان چھوڑ دیے اور ہم اس سلسلے میں قومی اسمبلی میں تحریک التوا بھی لائیں گے۔

مزید پڑھیں:آئی ایم ایف ملازم گورنر اسٹیٹ بینک، پاکستان میں ‘نوآبادیات’ کے مترادف ہے، رضا ربانی

رہنما جمعیت علما اسلام (ف) نے کہا کہ یہ حکومت رہی تو معاشی صورت حال خراب رہے گی اور حکومت چلی جائے تو معاشی صورت حال بھی ٹھیک ہوجائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے کوئی شیڈو فامولا نہیں بنایا لیکن اپوزیشن مل کر شیڈو بجٹ بنائے گی۔

مولانا فضل الرحمٰن کی سیکیورٹی واپس لینے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سینکڑوں علما کو اب تک شہید کیا جاچکا ہے، اس کے باوجود ہم ریاست کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم ایک ایک انچ کے لیے اپنی جان نچھاور کرنے کو تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاست پر حکومت کرنے والی قیادت کرپٹ اور نااہل ہے اور حکومت ہمیں بلیک میل کرنا چاہتی ہے، ہم نے اس کو جعلی کہا ہے اور کہتے رہیں گے۔

ملین مارچ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے اب تک خلاف 11 ملین مارچ کیے اور اسی طرح جمعیت علما اسلام اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔

یہ بھی پڑھیں:'آئی ایم ایف' کے ڈاکٹر رضا باقر اسٹیٹ بینک کے نئے گورنر مقرر

انہوں نے کہا کہ اگر مولانا فضل الرحمٰن یا ان کے خاندان کے کسی فرد یا کسی رہنما کو نقصان پہنچا تو اس کی ایف آئی آر وزیر اعظم عمران خان، وزیر داخلہ اور وزیر اعلی خیبر پختون خوا (کے پی) کے خلاف درج کرادیں گے۔

مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ میں جعلی حکومت کے اس رویے کی مذمت کرتا ہوں، کارکنوں کا ہم پر دباو ہے، ایسا نہ ہو کہ ہم پورے ملک کو جام کر دیں اس سے قبل مولانا فضل الرحمٰن کی سیکیورٹی بحال کر دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ پرامن ملین مارچ ہورہے ہیں کوئی بدامنی نہیں ہوئی، مولانا فضل الرحمٰن پر جب حملہ ہوا تو کوئٹہ میں آگ لگا سکتے تھے لیکن کبھی ملکی سطح پر بھی بڑا اجتجاج نہیں کیا، بے نظیر کی شہادت پر بھی احتجاج نہیں کیا کیونکہ نقصان لوگوں کا ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ صبر کا ساتھ نہیں چھوڑا، 14 جولائی کو کوئٹہ میں اور 21 جولائی کو پشاور میں تاریخی ملین مارچ ہوگا تاہم اسلام آباد میں ملین مارچ کے حوالے سے قیادت فیصلہ کرے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں