کیا اکثر آپ کو سونے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے اور کروٹیں بدلتے رہتے ہیں؟

اگر ہاں تو آپ کو سونے سے قبل چند غذاﺅں کو کھا کر آزمانا چاہیے جن میں ایسے اجزاءموجود ہوتے ہیں جو جلد سونے میں مدد دینے کے ساتھ اس کا معیار بھی بہتر بناتے ہیں۔

ویسے یہ جان لیں کہ نیند کی کمی متعدد جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھاتی ہے جبکہ بے خوابی کی شکایت اکثر ہارٹ اٹیک اور فالج کے خطرے کی جانب اشارہ کررہی ہوتی ہے۔

کیلے

کیلے ٹرپٹوفان نامی امینو ایسڈ سے بھرپور ہونے کے ساتھ میگنیشم کے حصول کا اچھا ذریعہ ہیں، یہ دونوں اجزاءنیند میں مدد دینے والے ہارمون میلاٹونین بننے کے لیے ضروری ہوتے ہیں، اس پھل کی 90 فیصد کیلوریز کاربوہائیڈریٹس کے ذریعے ملتی ہیں جو کہ پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرے رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔

شہد

سونے کے لیے لیٹنے سے قبل ایک کھانے کا چمچ شہد استعمال کرلینا اچھی نیند میں مدد دیتا ہے۔ شہد میں بھی کیلے کی طرح امینو ایسڈ ٹرپٹوفان موجود ہوتا ہے جو کہ نیند کا معیار اچھا کرتا ہے۔ شہد میں موجود قدرتی مٹھاس انسولین کی سطح کو معمولی سا بڑھاتی ہے جس سے ٹراپٹوفن کو دماغ میں آسانی سے داخل ہونے میں مدد ملتی ہے۔

دودھ

سونے سے قبل ایک گلاس گرم دودھ بھی اس حوالے سے مددگار ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس میں بھی ٹرپٹوفان موجود ہوتا ہے، جس کی اہمیت اوپر درج کی جاچکی ہے۔

پنیر

ویسے تو گرم دودھ بھی سونے میں مدد دے سکتا ہے مگر دودھ سے بنی دیگر مصنوعات بھی یہ کام کرسکتی ہیں، پنیر میں موجود کیلشیئم دماغ کو ٹرائیپیتھون کو استعمال کرنے میں مدد دیتا ہے جس سے نیند میں مدد دینے والا ہارمون میلاٹونین حرکت میں آتا ہے۔

بابونہ اور سبز چائے

سبز چائے کو دماغ کی صحت اور تھکاوٹ کے لیے بہتر سمجھا جاتا ہے، تاہم اس کا ایک اور فائدہ بھی ہوتا ہے کہ اگر اسے نیند سے ایک گھنٹہ قبل پیا جائے تو پر سکون نیند آتی ہے۔اسی طرح بابونہ پودے کی چائے بھی پر سکون میں مدد گار ہوتی ہے، یہ ایک خاص قسم کی پھول نما جڑی بوٹی ہے، جس کے پتے سفید اور پیلے رنگ کے ہوتے ہیں۔

جلیبی

جلیبی کھانے سے بلڈ شوگر اور انسولین لیول میں قدرتی طور پر اضافہ ہوتا ہے، جو کہ عام معمول کے مقابلے بہت کم وقت میں سونے میں مدد دیتا ہے۔

چیری کا جوس

اس موسم میں دستیاب یہ پھل بھی لیٹتے ہی سونے میں مدد دے سکتا ہے۔ ایک امریکی طبی تحقیق کے مطابق چیری کے جوس کا ایک گلاس پینا نیند میں مدد دینے والے ہارمون میلاٹونین کی سطح بڑھاتا ہے، اس جوس کے استعمال سے بے خوابی کی شکایت میں کمی آسکتی ہے۔

اخروٹ

اخروٹ ٹرپٹوفان کے حصول کا اچھا ذریعہ ہیں،ایک امریکی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ اخروٹ سے جو اجزاءجسم کا حصہ بنتے ہیں وہ لیٹتے ہی سونے میں مدد دیتے ہیں۔

بادام

بادام میگنیشم سے بھرپور گری ہے، یہ منرل اچھی نیند اور ہڈیوں کی صحت کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا جب جسم میں میگنیشم کی سطح کم ہوتی ہے تو سونا مشکل ہوجاتا ہے اور زیادہ وقت کروٹیں بدلنا پڑتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : نیند کی کمی کیرئیر کیلئے تباہ کن

چاول

سفید چاول میں گلیسمیک انڈیکس کافی مقدار میں ہوتا ہے جو جلد سونے میں مدد دیتا ہے۔ ایک آسٹریلین تحقیق کے مطابق جو لوگ سفید چاول کھا کر سونے کے لیے لیٹتے ہیں انہیں زیادہ وقت انتظار نہیں کرنا پڑتا۔

خشک آلو بخارے

خشک آلوبخاروں میں موجود وٹامن بی سکس، کیلشیم اور میگنیشم سمیت دیگر میلاٹونین کو حرکت میں لاکر سونے میں مدد دیتے ہیں، اس مقصد کے لیے خشک آلو بخارے کو بستر پر لیٹنے سے آدھے گھنٹے پہلے کھالیں۔

نیند اڑانے والی غذائیں

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ رات کو سونے کے وقت سے 2 گھنٹے پہلے کچھ کھانا نہیں چاہئے تاکہ نظام ہاضمہ یا کسی اور جسمانی نظام پر منفی اثرات مرتب نہ ہوسکیں۔

تاہم اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ رات کو سونے سے کچھ دیر پہلے کچھ کھانے کی خواہش اکثر افراد کے اندر پیدا ہوتی ہے۔

اب کس چیز کی خواہش ہوسکتی ہے یہ تو ہر فرد میں الگ ہوتی ہے تاہم سونے سے پہلے درج ذیل چیزوں کا استعمال آپ کی نیند خراب کرسکتا ہے جبکہ اگلا دن بھی غنودگی کے باعث برا گزر سکتا ہے۔

تلی ہوئی غذائیں

رات کو سونے سے کچھ دیر پہلے تلے ہوئے چربی والی غذائیں کھانا نظام ہاضمہ سے بہت سست روی سے گزرتی ہیں، تو اس کی وجہ سے جسم کو سونے کی کوشش کے لیے بہت محنت کرنا پڑتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق اگر ہم اپنے نظام ہاضمہ کے انجن کو سونے کے دوران مشکل میں نہیں ڈالنا چاہتے تو تلی ہوئی چیزوں کو سونے سے پہلے کھانے سے گریز کیا جانا چاہئے۔

تیکھی اشیا

تیکھی یا مرچ مصالحے والی غذائیں سونے سے قبل استعمال کرنا معدے کو پریشان کرکے سینے میں جلن کا خطرہ بڑھاتی ہیں جس کی وجہ سے سونا لگ بھگ ناممکن ہوجاتا ہے۔ مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ غذائیں جسم میں ہسٹامین نامی کیمیائی مادے کے اخراج کا باعث بنتی ہیں، جس کے نتیجے میں جسم کے لیے سونا مشکل ہوتا ہے، خراب نیند کا نتیجہ کیا ہوسکتا ہے وہ بتانے کی ضرورت نہیں۔

چاکلیٹ

چاکلیٹ میں موجود کیفین، دماغ سے نیند کو دور بھگا دیتی ہے۔

کافی

کافی میں چاکلیٹ کے مقابلے میں زیادہ کیفین ہوتی ہے اور اسے سونے سے پہلے پہنا آپ کو دیر تک کروٹیں بدلنے پر مجبور کرسکتا ہے۔

فرنچ فرائیز

نیند ہماری صحت کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے تو ایسی عادات سے گریز کریں جو اس کے معیار کو متاثر کرنے کا باعث بنیں، سونے سے چند گھنٹے قبل فرنچ فرائیز کو کھانے سے گریز کریں جس میں چربی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جس کے باعث جسم کی توجہ نیند کی بجائے اسے ہضم کرنے پر زیادہ ہوتی ہے، جبکہ سینے میں جلن کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

چائے

چائے سیاہ ہو، دودھ والی یا سبز، سب میں کیفین موجود ہوتا ہے جس کے نتیجے میں وہی اثر ہوتا ہے جو چاکلیٹ یا کافی کے استعمال سے ہوسکتا ہے۔

پاپ کارن

ہوسکتا ہے کہ سونے سے قبل ٹی وی دیکھتے ہوئے منہ چلانے کو دل کرے تو پاپ کارن سامنے آنے پر ہاتھ روکنا مشکل ہوجاتا ہے، مگر سونے سے قبل اسے کھانے سے گریز کرنا چاہئے، کیونکہ ان میں نمک کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو رات بھر پیاس بڑھاتی ہے، جس سے نیند متاثر ہوتی ہے۔

بیکری کے چپس

یہ چپس چکنائی، چربی اور نمک سے بھرپور ہوتے ہیں جس سے سینے میں جلن کا امکان بڑھتا ہے جبکہ رات کو پانی پینے کے بھی اٹھنا پڑسکتا ہے، سونے سے قبل انہیں کھانا جسم کے لیے انہیں ہضم کرنا بھی مشکل بناتا ہے۔

پیزا

یہ بھی چکنائی اور چربی سے بھرپور غذا ہے جو کہ نظام ہاضمہ کے لیے بھی بھاری ثابت ہوتا ہے جبکہ سینے میں جلن کا خطرہ بڑھتا ہے، سونے سے قبل جسم کو پرسکون بنانے کی ضرورت ہوتی ہے اور جب جسم ہضم کرنے میں مصروف ہو تو سوتے ہوئے کروٹیں بدلنا پڑتی ہیں۔

بھنا ہوا گوشت

گوشت میں موجود ٹرائیپتوفن نامی امینو ایسڈ ہوتا ہے جو کہ غنودگی طاری کرتا ہے جو کہ سننے میں اسے سونے سے قبل مثالی غذا بناتا ہے مگر ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اس میں موجود پروٹین کی زیادہ مقدار دماغ کے لیے ٹرائیپتوفن تک رسائی کو کم کرسکتا ہے جس سے نیند متاثر ہوتی ہے۔

پانی

یقیناً پانی پینا صحت کے لیے ضروری ہے، خصوصاً سونے سے پہلے بیشتر افراد پانی پی کر لیٹنا پسند کرتے ہیں، تاہم طبی ماہرین کے مطابق دن بھر میں پانی کی مناسب مقدار کا استعمال کافی ہوتا ہے مگر بیشتر افراد پیاس کے خیال سے بہت زیادہ پانی سونے کے لیے لیٹنے سے پہلے پی لیتے ہیں، جس کے نتیجے میں انہیں واش روم کے چکر لگانا پڑتے ہیں، جس سے نیند خراب ہوتی ہے۔

آئس کریم

آئس کریم خصوصاً کافی آئسکریم میں بھی کافی کی طرح کیفین موجود ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں نیند اڑ جاتی ہے، اگر اسے کھانا ضروری ہے بھی تو سونے سے 2 گھنٹے پہلے کھالیں یا یاسی چیزیں کھانے سے بھی کریں جن میں کیفین موجود ہو۔

انرجی ڈرنکس

عام طور پر اس طرح کے مشروبات میں کیفین موجود ہوتی ہے، تو انہیں سونے سے قبل پینے سے گریز کرنا چاہئے۔

سافٹ ڈرنکس

ان مشروبات میں موجود بلبلے بدہضمی کا باعث بن سکتے ہیں اور بستر پر کروٹیں بدلنے پر مجبور کرسکتے ہیں، ان مشروبات میں موجود تیزابیت دانتوں کی سطح متاثر کرتی ہے تو سونے سے قبل پانی کو ہی ترجیح دیں مگر بہت زیادہ مقدار میں نہیں۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں