چیف جسٹس نے ذہنی بیمار قیدی کی پھانسی روک دی

17 جون 2019
غلام عباس کو 18 جون کو تختہ دار پر لٹکایا جانا تھا — فائل فوٹو / اے ایف پی
غلام عباس کو 18 جون کو تختہ دار پر لٹکایا جانا تھا — فائل فوٹو / اے ایف پی

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ذہنی بیمار قیدی غلام عباس کی پھانسی روک دی۔

غلام عباس کو 18 جون کو تختہ دار پر لٹکایا جانا تھا۔

ملکی اور بین الاقوامی سطح پر پاکستانی قیدیوں کے لیے کام کرنے والے غیر سرکاری تنظیم (این جی او) جسٹس پراجیکٹ پاکستان (جے پی پی) نے غلام عباس کی پھانسی کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے درخواست پر حکم سناتے ہوئے ذہنی بیمار قیدی غلام عباس کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا۔

جسٹس پراجیکٹ پاکستان نے محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے آزاد ماہر نفسیات اور دو سرکاری ڈاکٹروں کو اڈیالہ جیل میں غلام عباس کی جانچ کے لیے دی گئی اجازت واپس لینے کے بعد سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت ذہنی معذور قیدی کی سزائے موت روکے، جے پی پی

واضح رہے کہ پڑوسی کو چُھڑی کے وار سے قتل کرنے کے جرم میں غلام عباس 2004 سے جیل میں سزا کاٹ رہا ہے اور انہیں 31 مئی 2006 کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے سزائے موت سنائی تھی۔

وہ جیل میں 13 سال سے زائد قید کی سزا کاٹ چکے ہیں اور حال ہی میں صدر مملکت کو ان کے لیے رحم کی اپیل دائر کی گئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں