آصف زرداری نیب کی بدنیتی ثابت کرنے میں ناکام، عدالت کا تفصیلی فیصلہ جاری

اپ ڈیٹ 18 جون 2019
سیکشن 91 کے مچلکے نیب کو ملزمان کی گرفتاری سے نہیں روک سکتے، عدالتی فیصلہ — فائل فوٹو: ڈان نیوز
سیکشن 91 کے مچلکے نیب کو ملزمان کی گرفتاری سے نہیں روک سکتے، عدالتی فیصلہ — فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد ہائی کورٹ نے آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد ہونے کے تفصیلی فیصلے میں کہا ہے کہ ملزمان نیب کی بدنیتی ثابت کرنے میں ناکام رہے، کیس میں مزید تحقیقات کے لیے ملزمان کی گرفتاری درکار ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس اور میگا منی لانڈرنگ کیس میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل بینچ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سابق صدر اور ان کی ہمشیرہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی مذکورہ کیس میں بدنیتی کو ثابت کرنے میں ناکام ہوگئے۔

ڈان نیوز کو موصول ہونے والی فیصلے کی کاپی کے مطابق نیب کا کہنا ہے کہ منی ٹریل کا براہ راست تعلق پی پی پی قائدین سے ہے۔

مزید پڑھیں: نواز، زرداری کشمکش میں ہیں کہ آخری عمر گھر میں گزاریں یا جیل میں‘

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ نیب کو کیس کی مزید تحقیقات کے لیے آصف علی زرداری کی حراست درکار ہے۔

فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ 'دیگر جرائم کی طرح وائٹ کالر کرائم کا سراغ لگانا آسان نہیں ہوتا۔'

اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلے میں کیس کی تفتیش سے متعلق ریمارکس دیے کہ 'ملزمان کو دستاویزات سے سامنا کروانا اور کڑیاں جوڑنا ضروری ہوتا ہے۔'

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ 'احتساب عدالت میں جمع کرائے گئے مچلکے صرف حاضری کے لیے ہیں، سیکشن 91 کے مچلکے نیب کو ملزمان کی گرفتاری سے نہیں روک سکتے۔

یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری نے بطور احتجاج گرفتاری دی، بلاول بھٹو

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ نیب اکاؤنٹیبلٹی آرڈیننس کے سیکشن 24 اے اور 24 سی کے مطابق چیئرمین نیب کے پاس یہ اختیارات ہیں کہ وہ ریفرنس فائل ہونے کے بعد بھی گرفتاری کے لیے وارنٹ جاری کرسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد آصف علی زرداری کو 10 جون کو گرفتار کرلیا تھا۔

فریال تالپور بھی اسی کیس میں نامزد تھیں، تاہم ان کے وارنٹ گرفتاری جاری نہ ہونے کی وجہ سے انہیں گرفتار نہیں کیا گیا تھا۔

تاہم 14 جون کو نیب کی خواتین اہلکاروں نے رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور کو بھی گرفتار کرلیا تھا جبکہ انہیں ان کے گھر میں ہی نظر بند کر دیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں