‘پاکستان کی آبادی میں 2050 تک 50 فیصد اضافہ ہوجائے گا ‘

اپ ڈیٹ 19 جون 2019
2050 تک دنیا کی آبادی تقریباً 9 ارب 70 کروڑ تک پہنچ جائےگی—فائل فوٹو: اے پی
2050 تک دنیا کی آبادی تقریباً 9 ارب 70 کروڑ تک پہنچ جائےگی—فائل فوٹو: اے پی

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ دنیا بھر کی آبادی میں 2050 تک تقریباً 2 ارب نفوس کا اضافہ ہوجائے گا اور پاکستان ان 10 ممالک کی فہرست میں 9 ویں نمبر پر ہے جہاں موجودہ آبادی کا نصف حصہ 2050 میں دگنا ہوجائے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارے کے آبادی ڈویژن کی جاری کردہ عالمی آبادی رپورٹ 2019 میں پاکستان کی موجودہ آبادی کا نصف حصہ 2050 تک دگنا ہوجانے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو بڑھتی آبادی سے کن مسائل کا سامنا ہے؟

رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کی موجودہ آبادی 7 ارب 70 کروڑ ہے جو 2050 تک تقریباً 9 ارب 70 کروڑ تک پہنچ جائےگی۔

آبادی سے متعلق جائزہ رپوٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کی موجودہ آبادی 21 کروڑ 70 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے جس میں حیرت انگیز طور پر 2017 کے بعد سے تقریباً ایک کروڑ 20 لاکھ افراد کا اضافہ ہوا۔

اقوام متحدہ کے مطابق دنیا کے 8 ممالک کی آبادی کا نصف حصہ 2050 تک دگنا ہوجائے گا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ دیگر 8 ممالک میں بھارت، نائجیریا، کانگو، ایتھوپیا، تنزانیہ، انڈونیشا، مصر اور امریکا شامل ہیں۔

مزیدپڑھیں: ’2030 تک پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا چوتھا بڑا ملک بن جائے گا ‘

بھارت سے متعلق رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بھارت میں موجودہ شرح پیدائش کے تناظر میں 2027 تک اس کی آبادی تناسب کے اعتبار سے چین کو شکست دیدے گی۔

واضح رہے کہ چین دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک کہلایا جاتا ہے۔

علاوہ ازیں پاکستان اور نائجیریا میں آبادی کا تناسب 1990 اور 2019 کے درمیان دگنا ہوا، پاکستان 8ویں سے 5ویں اور نائجیریا 7 ویں سے 10 ویں نمبر پر پہنچا۔

اقوام متحدہ کے محکمہ آبادی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ دنیا میں موجودہ نوجوان طبقہ جو افزائش نسل کی صلاحیت رکھتا ہے، ان کی تعداد گزشتہ ادوار کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آبادی کنٹرول کرنے کیلئے بھرپور آگاہی مہم چلائی جائے، چیف جسٹس

رپورٹ میں کہا گیا کہ 2019 میں دنیا بھر کی آبادی کا 40 فیصد حصہ ان ممالک سے تعلق رکھتا ہے جہاں خواتین نے زندگی بھر میں دو سے چار بچوں کو جنم دیا۔

اقوام متحدہ کے مطابق ان ممالک میں سرفہرست بھارت، انڈونیشیا، پاکستان، میکسیکو، فلپائن اور مصر شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں