کالم نگار کا ڈونلڈ ٹرمپ پر جنسی زیادتی کا الزام

اپ ڈیٹ 23 جون 2019
ای جین کیرول نے الزام لگایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ان سے ڈپارٹمنٹ اسٹور کے ڈریسنگ روم میں زیادتی کی تھی — فائل فوٹو/ڈان
ای جین کیرول نے الزام لگایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ان سے ڈپارٹمنٹ اسٹور کے ڈریسنگ روم میں زیادتی کی تھی — فائل فوٹو/ڈان

نیو یارک میں مقیم ایک کالم نگار نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر مین ہیٹن ڈپارٹمنٹ اسٹور کے ڈریسنگ روم میں انہیں 1990 کی دہائی میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کبھی اس خاتون سے ملاقات تک نہیں کی ہے۔

کالم نگار ای جین کیرول نے ٹرمپ کے خلاف الزامات ان کی آنے والی کتاب ’ہیڈیئس مین‘ (Hideous man) میں لگائے۔

انہوں نے لکھا کہ 1995 یا 96 میں برگ ڈورف گڈ مین میں ٹرمپ کے ساتھ دوستانہ روابط کے آغاز کے بعد ریئل اسٹیٹ کے معروف تاجر نے مبینہ طور پر مجھے ڈریسنگ روم کے دیوار کی طرف دھکا دیا اور مجھ سے زیادتی کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’جوابی ردعمل میں انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو دھکا دیا اور اسٹور سے بھاگ گئیں۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ

دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں ان الزامات کو ’جھوٹا‘ قرار دیا اور کہا کہ اس کے کوئی شواہد نہیں ہیں۔

اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’وہ اپنی کتاب فروخت کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اور ان کے عزائم صاف ظاہر ہیں، اس کتاب کو افسانوں کے سیکشن میں ہونا چاہیے تھا‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’کوئی تصویر نہیں؟ کوئی نگرانی نہیں؟ کوئی ویڈیو نہیں؟ کوئی رپورٹس نہیں؟ کوئی سیلز نمائندے پاس نہیں؟ میں برگڈورف گڈ مین کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا انہوں نے تصدیق کی کہ ایسے کسی واقعے کی کوئی ویڈیو نہیں کیونکہ ایسا کبھی ہوا ہی نہیں‘۔

75 سالہ ای جین کیرول نے ایک میگزین کی ویب سائٹ پر اپنے کتاب کے بارے میں لکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ جب برگڈورف گڈ مین پہنچے تو وہ جارہی تھیں، تاہم انہوں نے کسی خاتون کے لیے تحفہ خریدنے میں مدد کرنے کا کہا جس پر انہوں نے رضامندی کا اظہار کیا۔

کیرول نے کہا کہ ٹرمپ کی جانب سے زیریں لباس خریدنے کی تجویز کے بعد انہوں نے باڈی سوٹ اٹھایا اور مجھے اسے آزمانے پر زور دیا، کچھ دیر تک مذاق کے بعد ٹرمپ انہیں ایک ڈریسنگ روم میں لے گئے اور انہیں دیوار کی طرف دھکا دے کر زیادتی کی تھی۔

ای جین کیرول کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ جب یہ واقعہ ہوا تو ڈریسنگ روم میں کوئی بھی نہیں تھا اور انہوں نے اس واقعے کی نیو یارک پولیس ڈپارٹمنٹ میں رپورٹ بھی نہیں درج کرائی۔

یہ بھی پڑھیں: 'ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ عورت کے مخصوص اعضا چھونے میں کوئی حرج نہیں'

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے 2 صحافی دوستوں کو واقعے کے بارے میں بتایا جن میں سے ایک نے پولیس میں رپورٹ درج کرانے کا کہا، جبکہ دوسرے نے خاموش رہنے کی تجویز دی کیونکہ ٹرمپ کے وکلا سے بہت اچھے تعلقات تھے۔

نیو یارک میگزین کا کہنا تھا کہ انہوں نے ای جین کیرول کے ایک دوست سے اس واقعے کی تصدیق کی ہے، تاہم انہوں نے کسی کا نام ظاہر نہیں کیا۔

واضح رہے کہ 2016 کی صدارتی مہم کے دوران ایک درجن سے زائد خواتین نے ڈونلڈ ٹرمپ پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ان تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ تمام خواتین جھوٹ بول رہی ہیں۔

اس سے قبل سامنے آنے والے تمام کیسز میں ہراساں کیے جانے کے الزامات شامل تھے، تاہم اس نئے کیس میں ان پر زیادتی کا الزام عائد کیا گیا۔

خیال رہے کہ 2015 میں ایک متنازع انٹرویو کے دوران ٹی وی میزبان بیلی بس کے ایک سوال پر ارب پتی تاجر ڈونلڈ ٹرمپ نے خواتین کو ان کے مخصوص اعضا سے پکڑنے سے متعلق بیان دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب وہ کسی خوبصورت خاتون کو دیکھتے ہیں تو 'ان کا جی چاہتا ہے کہ اس کے جسم کو چھوئیں'۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے میزبان کو بتایا تھا کہ 'آپ کا جو جی چاہے کریں' تاہم مذکورہ میزبان کو این بی سی نے اس متنازع انٹرویو کے بعد نوکری سے فارغ کردیا تھا۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ صدر بننے سے قبل مذکورہ متنازع بیان پر معافی بھی مانگ چکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں