دوران پرواز خاتون کے مخصوص اعضا کو پکڑنے والے شخص نے گرفتاری کے بعد حکام کو بتایا کہ 'امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ عورت کے مخصوص اعضا کو پکڑنے میں کوئی حرج نہیں'۔

انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق بروس ایلکزینڈر نامی شخص کو ٹیکساس سے نیو میکسکو جانے والی فلائٹ میں خاتون کو 2 مرتبہ ان کے سینے سے پکڑنے کی کوشش کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے نیو میکسکو میں امریکی ضلعی عدالت میں پیش کی جانے والی دستاویزات کے مطابق خاتون نے تفتیس کاروں کو بتایا کہ پہلی مرتبہ جب انہیں ہاتھ لگایا گیا تو وہ سمجھیں کہ یہ ایک حادثہ تھا۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے سوال پوچھنے پر 2 خواتین رپورٹرز کی تذلیل کردی

خاتون نے مزید بتایا کہ پہلے واقع کے 30 منٹ بعد مذکورہ شخص نے ان کو سینے سے پکڑا اور انہیں سیٹ سے اٹھانے کی کوشش کی۔

متاثرہ خاتون نے بتایا کہ 'پیچھے بیٹھے مسافر کو بتایا کہ وہ نہیں جانتی کہ اسے کیوں ہاتھ لگایا گیا لیکن اسے اس حرکت سے باز آنا ہوگا'۔

عدالت میں جمع کرائی جانے والی دستاویزات کے مطابق خاتون کے ساتھ بیٹھے ہوئے ایک اور مسافر کا بیان بھی خاتون کے بیان سے مماثلت رکھتا ہے جو واقع کا عینی شاہد بھی ہے۔

متاثرہ خاتون کی سفر کے دوران مذکورہ واقع کے بعد سیٹ تبدیل کردی گئی تھی جبکہ ملزم کو طیارے کے لینڈ کرتے ہی پولیس نے گرفتار کرلیا تھا۔

مزید پڑھیں: امریکی پورن اسٹار نے صدر ٹرمپ کےخلاف مقدمہ دائر کردیا

جس وقت ملزم کو گرفتار کیا گیا انہوں نے پولیس کو بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے ایک انٹرویو میں خواتین کو اس طرح چھونے کی اجازت دے چکے ہیں۔

بعد ازاں ملزم کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں نامزد کرلیا گیا اور اس کیس کی ابتدائی سماعت 23 اکتوبر کو ہوگی۔

خیال رہے کہ 2015 میں ایک متنازع انٹرویو کے دوران ٹی وی میزبان بیلی بس کے ایک سوال پر ارب پتی تاجر ڈونلڈ ٹرمپ نے خواتین کو ان کے مخصوص اعضا سے پکڑنے سے متعلق بیان دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب وہ کسی خوبصورت خاتون کو دیکھتے ہیں تو 'ان کا جی چاہتا ہے کہ اس کے جسم کو چھوئیں'۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا: مسلم خاتون ڈونلڈ ٹرمپ کے جلسے سے باہر

ڈونلڈ ٹرمپ نے میزبان کو بتایا تھا کہ 'آپ کا جو جی چاہے کریں' تاہم مذکورہ میزبان کو این بی سی نے اس متنازع انٹرویو کے بعد نوکری فارغ کردیا تھا۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ صدر بننے سے قبل مذکورہ متنازع بیان پر معافی بھی مانگ چکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں