اخترمینگل کا اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 26 جون 2019
بی این پی مینگل پارٹی کی جانب سے 6 نکات پیش کیے گئے تھے—فائل فوٹو: ڈان نیوز
بی این پی مینگل پارٹی کی جانب سے 6 نکات پیش کیے گئے تھے—فائل فوٹو: ڈان نیوز

بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے سربراہ سردار اختر مینگل نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کی میزبانی میں اپوزیشن کی کثیر الجماعتی کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے حکومت مخالف احتجاجی تحریک کو ایک پلیٹ فارم سے شروع کرنے کے مقصد پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اے پی سی آج منعقد ہورہی ہے جس میں بلوچستان کی بڑی سیاسی جماعت بی این پی (مینگل) کی شرکت مشکوک تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بی این پی مینگل کا حکومتی اتحاد سے راہیں جدا کرنے کا عندیہ

اس حوالے سے بتایا گیا کہ اخترمینگل نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو مراسلے کے ذریعے اپنے موقف سے آگاہ کیا۔

اختر مینگل نے مراسلے میں کہا کہ اے پی سی میں ہماری سفارشات کا جائزہ لیا جائے، جبکہ مطالبہ کیا کہ اپوزیشن ہمارے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرے۔

بعدازاں اختر مینگل کی قیادت میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے وفد نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی، تاہم اس کی تفصیلات فوری طور پر جاری نہیں کی گئیں۔

واضح رہے کہ 17 جنوری کو حکومت کی اتحادی جماعت کے سربراہ سردار اختر مینگل نے حکومتی عدم توجہ پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہم جن نکات پر راضی ہوئے تھے حکومت کی جانب سے ان پر سنجیدگی نہیں دکھائی جارہی، جس کی وجہ سے ہم اپنے فیصلے پر نظرِ ثانی کرسکتے ہیں‘۔

مزیدپڑھیں: بی این پی مینگل لاپتہ افراد کے مسئلے پر آرمی چیف سے ملاقات کی خواہاں

بعدازاں اپوزیشن جماعتوں بشمول پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی مرکزی قیادت نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے بی این پی کو ہم خیال بنانے کے لیے رابطے شروع کردیے تھے اور ایک وفد نے بی این پی کے سربراہ سے ملاقات بھی کی تھی۔

پی پی پی کے اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ نئیربخاری، فرحت اللہ بابر، راجا پرویز اشرف اور سید خورشید احمد شاہ پر مشتمل چار رکنی کمیٹی بی این پی مینگل سے مذاکرات انتہائی سازگار رہی۔

علاوہ ازیں حکومت کی جانب سے بھی ایک وفد نے سردار اخترمینگل کے اعتراضات اور تحفظات دور کرنے کے لیے ذاتی حیثیت میں ملاقاتیں کی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے کچھ نہیں کررہی، سردار اختر مینگل

سردار اختر مینگل کے مطابق صدارتی انتخابات کے وقت بی این پی نے حکومت کے ساتھ 6 نکاتی ایجنڈے پر رضامندی کا اظہار کیا تھا جبکہ اس سے قبل 9 نکات پر سمجھوتہ کیا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے کسی ایک نکتے پر عمل نہیں کیا گیا۔

واضح رہے کہ بی این پی مینگل پارٹی کی جانب سے 6 نکات پیش کیے گئے تھے جن میں لا پتہ افراد کی بازیابی، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد، وفاقی حکومت میں بلوچستان کے لیے 6 فیصد کوٹے پر عملدرآمد، افغان مہاجرین کی واپسی اور صوبے میں پانی کے مسائل کو دور کرنے کے لیے ڈیمز کی تعمیرات شامل ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں