یورپ کے کئی ممالک شدید گرمی کی لپیٹ میں، پارہ 40 ڈگری تک پہنچ گیا

اپ ڈیٹ 27 جون 2019
ماہرِ موسمیات کا کہنا ہے کہ شمالی افریقہ سے آنے والی گرم ہوا یورپ میں گرمی کا باعث ہے — فائل فوٹو/رائٹرز
ماہرِ موسمیات کا کہنا ہے کہ شمالی افریقہ سے آنے والی گرم ہوا یورپ میں گرمی کا باعث ہے — فائل فوٹو/رائٹرز

یورپ کے کئی ممالک ان دنوں شدید گرمی کے لپیٹ میں ہیں اور فرانس، اسپین اور سوئٹزرلینڈ سمیت کئی ممالک میں درجہ حرارت 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے 'بی بی سی' کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز جرمنی، پولینڈ اور جمہوریہ چیک میں جون کے مہینے میں سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔

ماہرِ موسمیات کا کہنا ہے کہ شمالی افریقہ سے آنے والی گرم ہوا یورپ میں گرمی کا باعث ہے، انہوں نے خبردار کیا کہ آئندہ 3 روز میں مزید ممالک میں درجہ حرارت میں اضافے کا امکان ہے۔

جمعرات کو اٹلی کے شہر تورینو میں درجہ حرارت 37، اسپین کے شہر سرقسطہ اور جنوبی فرانس کے علاقے آوینیو میں 39 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی

اسپین کے مشرق اور وسط میں واقع 11 صوبوں میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کرنے کا امکان ہے جبکہ شمال مشرق علاقے میں کل تک درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ تک جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: آسٹریلیا میں گرمی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے

دوسری جانب کیتالونیا میں سیکڑوں فائر فائٹرز شدید گرمی کے باعث جنگلات میں لگی آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔

مقامی حکومت کی جانب سے اسے 20 سال میں بدترین آگ قرار دیا جارہا ہے جس میں 4 ہزار ہیکڑ (10 ہزار ایکڑ) سے زائد علاقہ متاثر ہوا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ علاقے میں گرمی کی شدت کے باعث آگ 20 ہزار ہیکڑ تک پھیل سکتی ہے، اب تک 20 افراد کو باحفاظت نکال لیا گیا ہے جبکہ متاثرہ علاقے تک جانے والے 5 راستے بند ہیں۔

دوسری جانب اٹلی میں بھی درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے بالخصوص وسطی اور شمالی علاقوں میں جبکہ روم سمیت کئی شہروں میں گرمی میں اضافے سے متعلق وارننگ بھی جاری کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا بھر میں سردی، آسٹریلیا میں گرمی نے گاڑی میں رکھا گوشت گلا دیا

پیرس میں گرمی کے باعث فوارے لگائے گئے ہیں جبکہ بعض اسکولوں نے امتحانات موخر کردیے اور کچھ اسکول بند ہوگئے ہیں۔

—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی

فرانس کے شہر تولوز میں درجہ حرارت 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے جہاں بے گھر افراد کو پانی دینے کے لیے چندہ بھی جمع کیا گیا ہے۔

گرمی کے باعث فرانس کی جیلوں میں قید 72 ہزار قیدی بھی متاثر ہو رہے ہیں، جن میں سے کچھ نے اپنے سیل کو ’ اوون‘ قرار دیا تھا۔

گرمی کے باعث جہاں یورپ بھر میں لوگوں نے ساحل سمندر اور سوئمنگ پولز کا رخ کیا ہے وہیں چڑیا گھر کے مالکان نے جانوروں کو گرمی سے بچانے کے لیے مچھلی، آم اور چیری کے آئس کیک دیئے ہیں۔

خیال رہے کہ فرانس میں 2003 میں ہیٹ ویو کے باعث 15 ہزار ہلاکتیں ہوئی تھیں اور اب وہاں دوسری بڑی سطح کی وارننگ 'اورنج الرٹ' جاری کی گئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں