امریکا ایران کشیدگی، قطر میں امریکی اسٹیلتھ جنگی طیارے تعینات

اپ ڈیٹ 29 جون 2019
تعینات کردہ جنگی طیاروں کی تعداد نہیں بتائی گئی—فوٹو: اے ایف پی
تعینات کردہ جنگی طیاروں کی تعداد نہیں بتائی گئی—فوٹو: اے ایف پی

امریکا نے ایران کے ساتھ کشیدگی کے پیش نظر مشرق وسطیٰ میں پہلی مرتبہ خفیہ کارروائی کرنے والے ایف 22 جنگی طیارے تعینات کردیئے۔

غیرملکی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق واشنگٹن نے قطر میں اسٹیلتھ (خفیہ کارروائی کرنے والے) جنگی طیارے تعینات کیے جو ریڈار پر ظاہر ہوئے بغیر ہی رازدارانہ طور پر حملہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا ایران کشیدگی، خلیج فارس میں امریکی افواج کی مشقیں

امریکی فضائی کے سینٹرل ملٹری کمانڈ کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ ایئرفورس ایف 22 ریپٹر اسٹیلتھ جنگی طیارے امریکی فورسز اور مفاد کے تحفظ کے لیے تعینات کردیئے گئے ہیں۔

تاہم اس ضمن میں یہ نہیں بتایا گیا کہ جدید تکینکی صلاحیت سے لیس کتنے جنگی طیارے تعینات کیے گئے۔

اس سلسلے میں فراہم کردہ ہینڈ آؤٹ کی تصویر میں دیکھا گیا کہ قطر میں العدید نامی ایئربیس پر 5 اسٹیلتھ جنگی طیارے پرواز کررہے ہیں۔

یاد رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان کافی عرصے سے جوہری معاہدے کا تنازع چل رہا ہے، واشنگٹن کی جانب سے جوہری معاہدہ منسوخ کیے جانے کے بعد تہران پر متعدد اقتصادی پابندیاں بھی عائد کردی گئی ہیں۔

مزیدپڑھیں: ایران سے کشیدگی، مائیک پومپیو کی شاہ سلمان سے ملاقات

قبل ازیں خلیج عمان میں 4 تیل بردار جہازوں پر حملہ ہوا تھا اور امریکا نے اب حملے کا الزام ایران پر عائد کیا۔

واشنگٹن نے اپنے دعوے کے دفاع میں ایک ویڈیو بھی جاری کی تھی جس میں پاسداران انقلاب کی ایک کشتی کو تیل بردار جہاز کے پاس دیکھا گیا تھا۔

دوسری جانب ایران نے امریکی الزامات کو من گھڑت قرار دے کر مسترد کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر نے ایران پر مزید پابندیوں کے حکم نامے پر دستخط کردیئے

بعدازاں چند روز قبل ایران کی پاسداران انقلاب نے جنوبی ساحلی پٹی پر امریکی جاسوس ڈرون مار گرایا تھا۔

پاسداران انقلاب کے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ کوہ مبارک نامی حصے میں ایرانی فضائیہ نے امریکی ساختہ گلوبل ہاک ڈرون کو ملک کی فضائی سرحد کی خلاف ورزی پر نشانہ بنایا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں