حکومت کا رواں ماہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تبدیلی نہ کرنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 01 جولائ 2019
اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں 77 پیسے  اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 2 روپے 94 پیسے فی لیٹر کمی کی تجویز دی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی
اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں 77 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 2 روپے 94 پیسے فی لیٹر کمی کی تجویز دی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: حکومت کی جانب اعلان کیا گیا ہے کہ ٹیکس ریٹ میں ایڈجسٹمنٹ کیے جانے کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں جولائی کے مہینے کے لیے تبدیل نہیں ہوں گی۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق صارفین کو ریلیف پہنچانے کے لیے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ جولائی 2019 کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔

تاہم فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے ذریعے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) پر عائد جنرل سیلز ٹیکس 13 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کردیا گیا تا کہ قیمتوں میں کمی کی ضرورت کو جذب کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: سی این جی کی قیمت میں فی کلو 22 روپے تک کا اضافہ

خیال رہے کہ اپریل سے لے کر جون تک عالمی منڈیوں میں خام تیل کی قیمت 72 ڈالر فی بیرل سے کم ہو کر 64 ڈالر فی بیرل ہوچکی ہے۔

اس طرح 17 فیصد جنرل سیلز ٹیکس کی بنیاد پر آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرول کی قیمت میں 77 پیسے فی لیٹر اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 2 روپے 94 پیسے کمی کی تجویز دی تھی۔

علاوہ ازیں اوگرا کی جانب سے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 30 پیسے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) کی قیمت میں 26 پیسے فی لیٹر کے اضافے کی تجویز بھی سامنے آئی تھی۔

مزید پڑھیں: گیس کی قیمتوں میں 191 فیصد تک اضافے کی منظوری

اس ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 126 روپے 82 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 88 روپے 62 پیسے، پیٹرول ی قیمت 112 روپے 68 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت 98 روپے 46 پیسے رہے گی۔

جنرل سیلز ٹیکس کے ساتھ ساتھ حکومت پیٹرولیم لیوی بھی وصول کررہی ہے جو فی لیٹر پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 14 سے 18 روپے، مٹی کے تیل پر 3 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) پر 6 روپے فی لیٹر ہے۔

خیال رہے کہ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 2 اہم مصنوعات ہیں جن کی کھپت زیادہ ہونے اور طلب میں مسلسل اضافے کی وجہ سے حکومت کو سب سے زیادہ ریونیو حاصل ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آن لائن ٹیکسی سروسز پر 13 نہیں، 5 فیصد ٹیکس نافذ کیا گیا، سندھ حکومت

ملک میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فروخت تقریباً 8 لاکھ ٹن ماہانہ جبکہ پیٹرول کی ماہانہ کھپت 7 لاکھ ٹن ہے تاہم مٹی کے تیل کی ماہانہ فروخت عمومی طور پر 10 ہزار ٹن رہتی ہے۔

یاد رہے کہ سال 2017 کے اوائل سے ہی پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے تاہم ایک دو مرتبہ اس میں کمی بھی کی گئی تھی۔

دوسری جانب حکومت گیس اور بجلی کی قیمتوں میں بالترتیب 25 پیسے اور 12 پیسے اضافے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کرچکی ہے جس کا اطلاق آج (یکم جولائی) سے ہوگا۔


یہ خبر یکم جولائی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں