علی نور جگر کی سنگین بیماری میں مبتلا، ہسپتال میں زیر علاج

03 جولائ 2019
گلوکار اسلام آباد کے ہسپتال میں زیر علاج ہیں —فوٹو/ اسکرین شاٹ
گلوکار اسلام آباد کے ہسپتال میں زیر علاج ہیں —فوٹو/ اسکرین شاٹ

نامور پاکستانی گلوکار علی نور ایک مہلک بیماری کا شکار ہوگئے ہیں جس کا اعلان ان کے رشتہ داروں نے سوشل میڈیا پر کیا۔

سب سے پہلے گلوکار کے کزن اور موسیقار نے اپنی ٹویٹ میں بتایا کہ علی نور زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہوگئے ہیں، ان کا جگر ناکارہ ہوگیا ہے اور انہیں مداحوں کی دعاؤں کی ضرورت ہے۔

اس ٹویٹ کے سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر علی نور کے مداحوں نے اپنی پریشانی کا اظہار کرنا شروع کردیا۔

بعدازاں گلوکار کے انکل اعظم جمیل نے بھی ٹوئٹر پر اس ہی حوالے سے ٹویٹس کی۔

انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ 'میرے بھانجے علی نور کی طبعیت بےحد خراب ہے، 48 گھنٹوں میں جگر ٹرانسپلانٹ کرنے کی ضرورت ہے، سب دعا کریں'۔

انہوں نے ٹویٹ میں یہ بھی بتایا کہ ڈاکٹروں کے غلط علاج نے علی نور کی بیماری کو مزید پیچیدہ کردیا۔

جس کے بعد مداح مزید فکرمند ہوگئے اور اپنے پسندیدہ راک اسٹار کے حوالے سے سوشل میڈیا پر اپنی پریشانی کا اظہار کرنے لگے۔

کئی نامور شخصیات نے بھی مداحوں سے سوشل میڈیا پر اپیل کی کہ وہ علی نور کی مدد کرنے کی کوشش کریں۔

ہارون شاہد نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ علی نور اسلام آباد کے قائد اعظم ہسپتال میں داخل ہیں اور انہیں 18 سے 45 سال کی عمر کے شخص کے جگر کی ضرورت ہے۔

احمد علی بٹ نے بھی مداحوں سے علی نور کی مدد کرنے کی اپیل کی۔

وینا ملک نے بھی اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ اگر آپ اسلام آباد میں ہیں تو علی نور کی مدد کرنے کی کوشش کریں کیوں کہ 48 گھنٹوں میں ان کا جگر ٹرانسپلانٹ کرنا ضروری ہے۔

البتہ علی نور کے بھائی علی حمزہ نے نوری بینڈ کے فیس بک پیج پر اپنے بھائی کی صحت سے متعلق ایک بیان جاری کرتے ہوئے واضح کیا کہ انہیں خاندان کے افراد کے علاوہ کوئی شخص اپنا جگر عطیہ نہیں کرسکتا، جبکہ یہ بھی بتایا کہ علی نور کی صحت پہلے سے بہتر ہورہی ہے اور ان کا علاج کامیابی سے جاری ہے۔

علی حمزہ کا بیان میں کہنا تھا کہ مداحوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیوں کہ علی نور بہت جلد اپنے پیروں پر کھڑے ہوجائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ 'وہ ہیپاٹائٹس اے کی بیماری میں مبتلا تھے، جس کے باعث امکان کیا جارہا ہے کہ ان کا جگر متاثر ہوا ہے، البتہ بہترین ڈاکٹرز ان کا علاج کررہے ہیں'۔

جگر کا عطیہ دینے کے حوالے سے انہوں نے لکھا کہ ڈاکٹرز کے مطابق ڈونر کوئی فیملی کا شخص ہی ہوسکتا ہے، لیکن ابھی اس کی ضرورت نہیں ہے، کیوں کہ علی نور کی حالت میں بہتری آرہی ہے۔

علی حمزہ نے اپنی پوسٹ میں مداحوں سے علی نور کی صحت کے لیے دعائیں کرنے کی درخواست بھی کی جبکہ انہوں نے ایسے مشکل وقت میں ساتھ دینے والوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔

انہوں نے اپنی پوسٹ میں واضح کیا کہ علی نور کو خون عطیہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے، نہ تو جگر ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہے اور اگر ضرورت پڑی بھی تو صرف خاندان کا کوئی افراد ہی انہیں جگر عطیہ کرسکتا ہے۔

بعدازاں گلوکار علی ظفر نے بھی اپنے ٹوئٹر پر واضح کیا کہ علی نور کی صحت اب بہتر ہورہی ہے اور انہیں جگر عطیہ صرف خاندان کا ہی کوئی شخص کرسکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں