ہم جنس پرستوں کی حمایت میں نکی مناج سعودی عرب کنسرٹ سے دستبردار

اپ ڈیٹ 06 ستمبر 2019
نکی مناج کو 18 جولائی کو پرفارمنس کرنا تھی—فوٹو: لاس اینلجس ٹائمز
نکی مناج کو 18 جولائی کو پرفارمنس کرنا تھی—فوٹو: لاس اینلجس ٹائمز

رواں ماہ جولائی کے آغاز میں خبر سامنے آئی تھی کہ فحش پرفارمنس کی ملکہ کہلائی جانے والی امریکی گلوکارہ، ریپر و موسیقار نکی مناج رواں ماہ 18 جولائی کو سعودی عرب کے شہر جدہ میں پرفارمنس کریں گی۔

نکی مناج کی جانب سے سعودی عرب میں پرفارمنس کیے جانے کے اعلان کے بعد عرب سوشل میڈیا پر ملے جلے رد عمل کا اظہار دیکھا گیا تھا۔

جہاں سعودی عرب کی نوجوان نسل نکی مناج کی پرفارمنس کے اعلان سے خوش دکھائی دی تھی، وہیں خواتین اور رجعت پسند افراد نے گلوکارہ کی پرفارمنس پر اعتراض کیا تھا۔

نکی مناج کو رواں ماہ 18 جولائی سے سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ میں ورلڈ فیسٹیول میں پرفارمنس کرنا تھی۔

اس فیسٹیول میں ان نکی مناج کے علاوہ امریکی ڈی جے اسٹیو اوکے، برطانوی گلوکار لیام پائن اور دیگر موسیقاروں اور گلوکاروں کو پرفارمنس کرنا تھی، تاہم اب نکی مناج اس فیسٹیول میں پرفارمنس نہیں کریں گی۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق نکی مناج نے سعودی عرب میں خواتین اور ہم جنس پرست افراد کے ساتھ ناروا سلوک پر احتجاج کے طور پر پرفارمنس سے انکار کیا۔

امریکی گلوکارہ نے سعودی عرب میں اپنا کنسرٹ نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے فیصلے کو خواتین اور ہم جنس پرست افراد کے ساتھ حمایت قرار دیا۔

خبر رساں ادارے کے مطابق نکی مناج نے سعودی عرب میں کنسرٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ امریکی سماجی تنطیم کی جانب سے کی گئی گزارش کے بعد کیا۔

امریکی سماجی تنظیم کی جانب سے گزشتہ ہفتے نکی مناج کے نام ایک کھلا خط لکھ کر ان سے سعودی عرب میں پرفارمنس نہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

سماجی تنظیم نے اپنے خط میں نکی مناج پر زور دیا تھا کہ سعودی عرب جیسے ملک میں خواتین اور ہم جنس پرست افراد پر دباؤ ہوتا ہے اور وہاں صنفی تفریق پائی جاتی ہے، اس لیے وہ وہاں کنسرٹ نہ کریں۔

سماجی تنظیم کی جانب سے خط لکھے جانے کے بعد نکی مناج نے جدہ میں اپنا میوزک کنسرٹ نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ خواتین اور ہم جنس پرست افراد کے ساتھ ہیں۔

ابھی یہ واضح نہیں ہےکہ اس کنسرٹ میں امریکی ڈی جے اسٹیو اوکے اور برطانوی گلوکارلیام پائن پرفارمنس کریں گے یا نہیں۔ خیال رہے کہ جدہ فیسٹیول کا آغاز 18 جولائی سے قبل ہی ہوجائے گا۔

اس میوزک فیسٹیول میں 6 سال یا اس سے زائد عمر کے مرد و خواتین کو آنے کی اجازت ہوگی اور فیسٹیول میں شراب سمیت ہر قسم کا نشہ لانے پر پابندی ہوگی۔

ساتھ ہی فیسٹیول میں شرکت کرنے والی خواتین کو سعودی عرب کی روایات کے مطابق پردہ کرنا ہوگا اور خیال کیا جا رہا ہے کہ فیسٹیول میں خواتین کے لیے الگ جگہ مختص کی جائے گی۔

نکی مناج نے خود کنسرٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا—فوٹو: رائٹرز
نکی مناج نے خود کنسرٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا—فوٹو: رائٹرز

اسی فیسٹیول میں نکی مناج کے کنسرٹ میں شامل ہونے والی خواتین کو انتظامیہ نے ہدایت کی تھی کہ تمام خواتین امریکی گلوکارہ کی پرفارمنس کے دوران عبایہ اور پردے میں شریک ہوں۔

خواتین نے فیسٹیول انتظامیہ کے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور کہا تھا کہ جس فیسٹیول میں ایک خاتون گلوکارہ عریانیت پھیلائے اور وہ فحش پرفارمنس کرے اس فیسٹیول میں شرکت کرنے والی خواتین کو پردہ کرنے کی ہدایت سے سعودی عرب کی حکومت کا دُہرا معیار عیاں ہوتا ہے۔

نکی مناج فحش پرفارمنس، جنسیت کی جانب راغب کرنے والی شاعری، بھڑکیلے اور انتہائی نامناسب لباس پہن کر پرفارمنس کرنے کی وجہ سے شہرت رکھتی ہیں۔

انہوں نے 2012 یں معروف گریمی ایوارڈ کی تقریب میں نامناسب لباس پہن کر مسیحی مذہبی لباس پہننے والے مرد رضاکاروں کے ساتھ رقص کیا تھا جس پرنکی مناج کو مسیحی برادری نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

نکی مناج کو یورپ و امریکا میں بھی انتہائی نامناسب لباس پہن کر براہ راست پرفارمنس کے دوران عریانیت پھیلانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

نکی مناج نے 2007 میں گلوکاری کی شروعات کی اور آغاز میں ہی نیم عریاں اور فحش پرفارمنس کی وجہ سے وہ دنیا بھر کے نوجوانوں میں مقبول ہوگئیں۔

36 سالہ گلوکارہ اب تک 300 سے زائد گانوں میں پرفارمنس کر چکی ہیں اور انہوں نے متعدد عالمی ایوارڈ اپنے نام کر رکھے ہیں۔

نکی مناج کی پرفارمنس کے اعلان پر کئی شہریوں نے ناراضی کا اظہار بھی کیا تھا—فوٹو: انسٹاگرام
نکی مناج کی پرفارمنس کے اعلان پر کئی شہریوں نے ناراضی کا اظہار بھی کیا تھا—فوٹو: انسٹاگرام

تبصرے (0) بند ہیں