پاکستان برآمدات کے ہدف سے 5 ارب ڈالر دور، ادارہ شماریات

اپ ڈیٹ 14 جولائ 2019
حکومت کو آمدنی بڑھانے کے لیے بر آمدات کے شعبے میں ٹیکس چھوٹ دیے جانے کے باوجود ہدف حاصل کرنے میں ناکامی کا سامنا رہا۔ — فائل فوٹو/ڈان
حکومت کو آمدنی بڑھانے کے لیے بر آمدات کے شعبے میں ٹیکس چھوٹ دیے جانے کے باوجود ہدف حاصل کرنے میں ناکامی کا سامنا رہا۔ — فائل فوٹو/ڈان

اسلام آباد: پاکستان کے ادارہ شماریات کے مطابق حکومت مالی سال 19-2018 میں بر آمدات کے ہدف سے 5 ارب 3 کروڑ ڈالر پیچھے رہ گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جون کے مہینے میں ختم ہونے والے مالی سال میں بر آمدات میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں ایک فیصد کمی آئی جو 22 ارب 91 کروڑ ڈالر رہی جبکہ حکومت کی جانب سے 28 ارب ڈالر کا ہدف طے کیا گیا تھا۔

حکومت کو آمدنی بڑھانے کے لیے بر آمدات کے شعبے میں ٹیکس چھوٹ دیے جانے کے باوجود ہدف حاصل کرنے میں ناکامی کا سامنا رہا۔

اس حوالے سے کامرس ڈویژن کا کہنا ہے کہ معاشی ترقی میں سست روی، یورپی یونین میں جاری تنازع اور امریکا-چین تجارتی کشیدگی کی وجہ سے ہوا ہے۔

سالانہ بنیادوں کے اعتبار سے دیکھا جائے تو جون کے مہینے میں بر آمدات 8.77 فیصد کم ہوکر ایک ارب 71 کروڑ ڈالر رہی جو گزشتہ سال اس ہی مہینے میں ایک ارب 88 کروڑ ڈالر تھیں۔

دوسری جانب حکومت اپنے درآمدات کے ہدف کو حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔

درآمدات 9.86 فیصد کم ہوکر گزشتہ مالی سال کے 60 ارب 79 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 54 ارب 79 کروڑ ڈالر رہی۔

فرنس آئل، مشینری، برقی ساز و سامان، پام آئل، ٹیکسٹائل کی درآمدات میں کمی سے مجموعی اثرات سامنے آئے۔

درآمدات میں کمی کی وجہ سے حکومت کا تجارتی خسارہ 15.33 فیصد کم ہوگیا جو گزشتہ سال 37 ارب 58 کروڑ ڈالر تھا اور اس سال 31 ارب 82 کروڑ ڈالر رہا۔

خسارے میں کمی کی ایک اور اہم وجہ روپے کی قدر میں کمی اور بر آمدات کے شعبے کو ٹیکس چھوٹ کی پیشکش بھی رہی۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 14 جولائی 2019 کو شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں