کیا آپ کے ہاتھ یا انگلیاں اکثر سوجن کا شکار ہوجاتی ہیں ؟

تو پریشان ہونے کی بات نہیں، انگلیوں کی سوجن کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں اور ان میں سے بیشتر بے ضرر ہوتی ہیں، مگر کئی بار ان کا پھول جانا سنگین طبی مسائل کی نشانی ہوسکتی ہے۔

یہاں چند ایسی ہی عام وجوہات جانیں جو انگلیوں کی سوجن کے پیچھے ہوسکتی ہیں اور یہ بھی جانیں کن حالات میں ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

شدید گرمی

جب موسم گرم ہوتا ہے تو یہ زیادہ درجہ ھرارت خون کی شریانوں کو کشادہ کرتا ہے تاکہ زیادہ حدت جلد کے راستے نکل جائے اور جسم ٹھنڈا رہے، جب رگیں اور شریانوں پھیلتی ہیں تو ان میں موجود کچھ سیال نرم ٹشوز میں لیک ہوجاتا ہے جس سے انگلیاں سوجن کا شکار ہوجاتی ہیں۔ اس طرح کی سوجن بہت جلد ختم بھی ہوجاتی ہے تاہم ہاتھوں، انگلیوں میں یہ سوجن درد یا گرفت کمزور کرنے کا باعث بنے تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ ایسا گرمی کی وجہ سے نہیں ہوا اور ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔

بہت زیادہ نمک کھانا

غذا میں بہت زیادہ نمک کا استعمال انگلیوں کی سوجن کا باعث بن سکتی ہے، جسم میں نمکیات اور پانی کا توازن ہوتا ہے، جب زیادہ مقدار میں نمک کھاتے ہیں تو جسم اس کی تلافی کے لیے زیادہ پانی اکھٹا کرلیتا ہے جو سوجن کا باعث بنتا ہے۔ عام طور پر ایسی سوجن بہت ایک دن میں غائب ہوجاتی ہے تاہم اس کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ جسمانی نظام میں نمک کی کتنی مقدار ہے، اگر نمک کا استعمال کم کرنے پر بھی سوجن باقی رہے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

جوڑوں کے امراض

ہڈیوں کے بھربھرے پن اور جوڑوں کے امراض کے دوران بھی انگلیاں سوجن کا شکار ہوجاتی ہیں، تاہم ہڈیوں کے بھربھرے پن میں اس سوجن میں اکثر تکلیف اور اکڑن محسوس نہیں ہوتی۔

انفیکشن یا انجری

انگلیوں میں انفیکشن کے نتیجے میں بھی وہ سوجن کا شکار ہوجاتی ہیں، اس انفیکشن کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں جیسے ناخن چبانا، ناخن گوشت میں گھس جانا اور دیگر۔ اگر بہت زیادہ تکلیف ہو تو انگلی استعمال کرنے میں مشکل ہو تو ڈاکٹر سے فوری رجوع کریں۔

ورزش کا اثر

ورزش کے دوران انگلیاں اور ہاتھ اکثر سوج جاتے ہیں کیونکہ جسمانی سرگرمی کے دوران خون کی شریانیں پھیل جاتی ہیں تاکہ مسلز کے لیے درکار توانائی کی ضرورت پوری ہوسکے۔

مخصوص ادویات

مخصوص ادویات کے نتیجے میں بھی انگلیوں اور ہاتھوں میں سوجن کا سامنا ہوستکا ہے، جیسے ہائی بلڈ پریشر کی ادویات، ذیابیطس کی ادویات، اسٹرائیڈ اور برتھ کنٹرول کی گولیاں وغیرہ۔

حمل

دوران حمل کچھ سوجن تو عام ہوتی ہے، تاہم اگر چہرے اور ہاتھوں پر سوجن ہو تو ضروری ہے کہ ڈاکٹر سے رجوع کرلیں کیونکہ یہ ہائی بلڈ پریشر سے ہونے والی پیچیدگی preeclampsia ہوسکتی ہے، اس کا علاج نہ کرانے پر اعضا جیسے جگر اور گردوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

گردوں کے امراض

اگر گردے اضافی سیال کو خارج کرنے میں ناکام ہو تو وہ جسم میں اکھٹے ہونے لگتے ہیں، جس کے نتیجے میں ہاتھ سوجن کا شکار ہوجاتے ہیں، ایڈیما نامی اس عارضے کا اثر جسم کے کسی بھی حصے میں ہوسکتا ہے مگر عام طور پر سوجن ہاتھوں، پیروں اور ٹخنوں پر نظر آتی ہے، گردے الیکٹرولائٹس کو ریگولیٹ کرنے میں بھی مدد دیتے ہیں، تو گردوں کے کسی بھی قسم کے مرض یا مسئلے سے یہ عمل متاثر ہوتا ہے، جس کا عندیہ سوجن سے سامنے آتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں