30 ڈالر مالیت کے موبائل پر بھی ٹیکس، فنانس ایکٹ کی تفصیلات جاری

26 جولائ 2019
مہنگے موبائلز پر بھاری ٹیکس ہوگا—فائل/فوٹو:ڈان
مہنگے موبائلز پر بھاری ٹیکس ہوگا—فائل/فوٹو:ڈان

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے فنانس ایکٹ 2019 کی اہم تفصیلات جاری کر دی ہیں جس کے مطابق 30 ڈالر یا اس سے زائد مالیت کے موبائل پر ٹیکس ہوگا اور خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط کا اطلاق یکم اگست سے ہوگا۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق 50 ہزار روپے سے زیادہ خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط کا باقاعدہ اطلاق یکم اگست سے ہو گا۔

ٹیکس کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ بھٹہ خشت پر ساڑھے 7 سے ساڑھے 12 ہزار روپے ماہانہ فکس ٹیکس عائد کیا گیا ہے لیکن لاہور، راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھٹہ خشت پر ساڑھے 12 ہزار روپے ماہانہ فکس ٹیکس عائد ہوگا۔

فنانس ایکٹ 2019 کے تحت سندھ، خیبر پختونخوا (کے پی) اور بلوچستان میں بھٹہ خشت پر ساڑھے 7 ہزار روپے ماہانہ فکس ٹیکس ہوگا۔

مزید پڑھیں:حکومت کو سوشل میڈیا ویب سائٹس بلاک کرنے کی تجویز

ایکٹ کے تحت درآمدی اشیا پر یکم اگست سے ریٹیل پرائس کا اندراج لازمی قرار دیا گیا ہے اس کے علاوہ پوٹاشیم کلوریٹ پر فی کلو ٹیکس 65 روپے سے سے بڑھا کر 70 روپے کر دیا گیا۔

ایف بی آر نے موبائل سیٹ کی خریداری پر عائد ٹیکس کی تفصیلات بھی جاری کردی ہیں جس کے مطابق 30 ڈالر تک مالیت کے موبائل پر 135 روپے ٹیکس عائد ہو گا۔

موبائل پر عائد ٹیکس میں 30 تا 100 ڈالر مالیت کے موبائل پر ایک ہزار 320 روپے،100 ڈالر تا 200 ڈالر مالیت کے موبائل پر ایک ہزار 680 روپے ٹیکس ہو گا اسی طرح 200 ڈالرسے 350 ڈالر مالیت کے موبائل پر ایک ہزار 740 روپے ٹیکس عائد ہو گا۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ فنانس ایکٹ 2019 کے تحت 350 ڈالر سے 500 ڈالر کے موبائل پر 5 ہزار 400 روپے اور500 ڈالر سے زائد مالیت کے موبائل پر 9 ہزار 270 روپے ٹیکس عائد ہو گا۔

فنانس ایکٹ 2019 میں تمباکو پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کم کردی گئی ہے ایف بی آر کا کہنا ہے کہ سگریٹ کی درج ریٹیل قیمت سے کم پر فروخت جرم قرار دیا گیا ہے۔

تمباکو کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ غیر تیارشدہ تمباکو پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 300 روپے سے کم کر کے 10 روپے کر دی گئی۔

دوسری جانب سیمنٹ اور گاڑیوں کی درآمد پر ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

ایف بی آر کی جانب سے تفصیلات کے مطابق فی کلو سیمنٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ڈیڑھ روپے سے بڑھا کر 2 روپے کر دی گئی ہے۔

حکومت نے ایک ہزار سی سی تک کی درآمدی گاڑی پر ڈھائی فیصد، ایک ہزار ایک سے 1799 سی سی کی درآمدی گاڑی پر 5 فیصد اور 1800 سے 3000 سی سی کی درآمدی گاڑی پر 25 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔

ایف بی آر کے مطابق 3 ہزار ایک سی سی سے اوپر کی درآمدی گاڑی پر 30 فیصد جبکہ مقامی طور پر تیار ہونے والی ایک ہزار سی سی کی گاڑی پر ڈھائی فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد ہوگی۔

ایف بی آر نے آٹورکشہ کو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دیتے ہوئے مقامی طور پر تیار ہونے والی ایک ہزار ایک سے 2 ہزار سی سی تک کی گاڑی پر 5 فیصد اور 2 ہزار سی سی سے زائد کی گاڑی پر ساڑھے 7 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کردیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں