شمالی کوریا نے 2 بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ کر لیا، جنوبی کوریا

31 جولائ 2019
ملک کو لاحق خطرات سے نمٹنے کیلئے سپر پاور میزائلوں کی تیاری کرنی ہے، شمالی کوریا—فوٹو: رائٹرز
ملک کو لاحق خطرات سے نمٹنے کیلئے سپر پاور میزائلوں کی تیاری کرنی ہے، شمالی کوریا—فوٹو: رائٹرز

جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے عسکری طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مزید دو بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ کر لیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف نے بتایا کہ ’ونسن‘ نامی مقام سے دو بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے جنہوں نے مشرقی ساحلی پٹی پر 250 کلومیٹر کا فاصلہ کامیابی کے ساتھ طے کیا۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا کا ایک اور میزائل تجربہ

خیال رہے کہ اس سےقبل شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کو امریکا کے ساتھ مشترکہ عسکری مشقیں کرنے پر خبردار کیا تھا۔

دوسری جانب جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے اقدامات پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میزائل کے تجربات بڑھتی ہوئی کشیدگی کو ختم نہیں کر سکیں گے۔

صدارتی اعلامیہ میں کہا گیا کہ شمالی کوریا کو ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے تحت شمالی کوریا پر بیلسٹک میزائل کے تجربات پر پابندی ہے لیکن حالیہ اقدام ہفتے میں دوسری مرتبہ اٹھایا گیا۔

شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے گزشتہ ماہ ملاقات ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: ’شمالی کوریا کے لیڈر کا مقتول بھائی سی آئی اے کا مخبر تھا’

کم جونگ ان، جنہوں نے گزشتہ میزائل تجربات کا مشاہدہ کیا تھا، نے کہا تھا کہ 'ہمیں اپنے ملک کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے سپر پاور میزائلوں کی تیاری کرنی ہے'۔

قبل ازین پیانگ یانگ نے جنوبی کوریا کو متعدد مرتبہ آگاہ کیا تھا کہ وہ وعدے کے مطابق اقتصادی تعاون اور امن معاہدوں پر عمل درآمد نہیں کر رہا اور امریکا سے جدید ایف 35 اسٹیلتھ طیاروں کی خریداری کے علاوہ اس کے ساتھ فوجی مشقیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

خیال رہے کہ امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو اور شمالی کوریا کے وزیر خارجہ ری یونگ ہو کی آئندہ ہفتے بینگ کاک میں جنوبی ایشیائی سیکیورٹی فورم میں ملاقات متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی کوریا کا روسی دراندازی کے خلاف جوابی کارروائی کا دعویٰ

تاہم سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے وزیر خارجہ نے اپنا یہ دورہ منسوخ کردیا۔

وائٹ ہاؤس، پینٹاگون اور امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے معاملے پر فوری طور پر ردعمل نہیں دیا۔

دوسری جانب جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے کا کہنا تھا کہ میزائل تجربے کا جاپان کی سیکیورٹی پر کوئی اثر نہیں پڑا۔

تبصرے (0) بند ہیں