'امریکا سمجھتا ہے کہ اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ مر چکے ہیں'

01 اگست 2019
اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے حمزہ بن لادن کی ہلاکت کے بارے میں سوال پر کہا تھا کہ وہ اس بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہتے — فائل فوٹو/اے پی
اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے حمزہ بن لادن کی ہلاکت کے بارے میں سوال پر کہا تھا کہ وہ اس بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہتے — فائل فوٹو/اے پی

امریکا کا ماننا ہے کہ القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن مر چکے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر معلومات فراہم کیں تاہم انہوں نے حمزہ بن لادن کے مرنے کے مقام اور وقت سمیت مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حمزہ بن لادن کی ہلاکت کے حوالے سے صحافی کے سوال کے جواب میں کہا تھا کہ ’میں اس بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہتا‘۔

مزید پڑھیں: ورلڈ ٹریڈ سینٹر حملہ: ’اسامہ بن لادن کے بیٹے نے ملزم کی بیٹی سے شادی کرلی‘

بعد ازاں وائٹ ہاؤس نے اس حوالے سے رائے دینے سے انکار کردیا تھا۔

خیال رہے کہ 11 ستمبر 2001 کو امریکا میں ہونے والے حملے سے قبل حمزہ بن لادن اپنے والد کے ساتھ تھے اور انہوں نے امریکا کی قیادت میں ہونے والی افغان جنگ کے آغاز سے قبل پاکستان میں وقت گزارا تھا۔

اسامہ بن لادن کو امریکا کی خصوصی فورسز نے 2011 میں پاکستان میں ان کے کمپاؤنڈ میں حملہ کرکے ہلاک کردیا تھا اور اس وقت حمزہ بن لادن کے بارے میں کہا گیا تھا کہ وہ ایران میں نظر بند ہیں جبکہ کمپاؤنڈ سے ملنے والی دستاویزات کے مطابق اسامہ بن لادن کے قریبی ساتھی حمزہ بن لادن کو ان کے والد سے ملوانے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔

نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے حمزہ بن لادن کی ہلاکت میں کردار ادا کیا جو ان کے مطابق 2 سال قبل ہوئی لیکن ان معلومات کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کا اسامہ بن لادن کے بیٹے کی معلومات پر انعام کا اعلان

امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے فروری میں القاعدہ کے اہم رہنما حمزہ بن لادن کی شناخت اور مقام ظاہر کرنے پر 10 لاکھ ڈالر کے انعام کی پیشکش کی تھی۔

واضح رہے کہ حمزہ بن لادن کو القاعدہ کے سربراہ ایمن الزواہری کی جانب سے 2015 میں ایک آڈیو پیغام کے ذریعے متعارف کرایا گیا تھا۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے حمزہ بن لادن کو 2017 میں عالمی دہشت گرد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ حمزہ نے مغربی دارالحکومت میں کارروائیاں کرنے اور امریکا سے ان کے والد کے قتل کا بدلہ لینے کا کہا ہے۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق حمزہ بن لادن نے بیرون ملک میں مقیم امریکیوں کو بھی نشانہ بنانے کا کہا تھا اور سعودی عرب میں قبائلی گروہوں کو سعودی عرب سے جنگ کے لیے یمن میں موجود القاعدہ سے اتحاد قائم کرنے کا کہا تھا۔

مارچ میں سعودی عرب نے حمزہ بن لادن کی شہریت منسوخ کرتے ہوئے کہا تھا کہ نومبر 2018 میں شاہی احکامات میں یہ فیصلہ کرلیا گیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Raees Ahmad Aug 01, 2019 11:05am
Mar chukay haen.............kia matlab .................... Mar chuka hae.