پاکستان اور بھارت تحمل سے کام لیں، اقوامِ متحدہ

اپ ڈیٹ 05 اگست 2019
حالیہ کچھ روز میں لائن آف کنٹرول پر فوجی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے —تصویر بشکریہ فیس بک
حالیہ کچھ روز میں لائن آف کنٹرول پر فوجی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے —تصویر بشکریہ فیس بک

پاکستان اور بھارت کے مابین لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے اطراف میں کشیدگی کے باعث اقوامِ متحدہ (یو این) نے دونوں ممالک سے ’زیادہ سے زیادہ‘ تحمل سے کام لینے کی اپیل کردی۔

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفین دجارک نے ایک سوال کے جواب میں ای میل کے ذریعے بیان دیتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان اور بھارت میں افواج کی نگرانی کرنے والے اقوامِ متحدہ کے گروپ (یو این موگپ) نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ حالیہ عرصے میں لائن آف کنٹرول پر فوجی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: او آئی سی کا کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اظہار تشویش

بیان میں کہا گیا کہ ’اقوامِ متحدہ دونوں ممالک سے زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کی اپیل کرتی ہے کہ صورتحال مزید نہ بگڑے‘۔

خیال رہے کہ یو این موگپ کو متنازع علاقے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کی نگرانی کرنے کے لیے 1949 میں تعینات کیا گیا تھا۔

یہ بات بھی مدِ نظر رہے کہ پاکستان، اقوامِ متحدہ کے مندوبین کو ایل او سی کی نگرانی کی اجازت دے چکا ہے جبکہ بھارت نے اس سے انکار کیا۔

مزید پڑھیں: بھارت کی کسی بھی شرانگیزی کا بھرپور جواب دینے کو تیار ہیں، سول وملٹری قیادت

اقوامِ متحدہ کے اس گروپ میں 44 فوجی مبصرین، 25 بین الاقوامی غیر فوجی ماہرین اور 47 افراد پر مشتمل مقامی شہری عملہ شامل ہے۔


یہ خبر 5 اگست 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں