شمالی کوریا کا 2 ہفتے میں چوتھا میزائل تجربہ

06 اگست 2019
شمالی کوریا کے مطابق مذاکرات چاہتے ہیں لیکن تاہم اگر اتحادیوں نے اپنی پوزیشن تبدیل نہ کی تو ہم ایک نیا راستہ اپنا سکتے ہیں — فوٹو: اے ایف پی
شمالی کوریا کے مطابق مذاکرات چاہتے ہیں لیکن تاہم اگر اتحادیوں نے اپنی پوزیشن تبدیل نہ کی تو ہم ایک نیا راستہ اپنا سکتے ہیں — فوٹو: اے ایف پی

شمالی کوریا نے امریکا اور جنوبی کوریا پر فوجی مشقیں جاری رکھنے پر تنقید کرتے ہوئے اپنے ہتھیاروں کا مظاہرہ بڑھا دیا اور کم فاصلے پر ہدف کو نشانہ بنانے والے مزید 2 میزائلوں کا تجربہ کردیا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شمالی کوریا کے میزائل تجربات کو اس کے اتحادی جنوبی کوریا اور جاپان سمیت وہاں قائم امریکی بیس کے لیے خطرہ قرار نہ دینے کے بعد شمالی کوریا نے 2 ہفتوں میں 4 میزائل تجربات کیے ہیں۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے ہتھیاروں کی نمائش سے انہیں عسکری صلاحیت میں اضافے اور مذاکرات سے قبل اپنا مفاد حاصل کرنے کا موقع ملا ہے۔

مزید پڑھیں: شمالی کوریا نے 2 بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ کر لیا، جنوبی کوریا

شمالی کوریا کے وزارت خارجہ کی جانب سے واشنگٹن اور سیئول کے درمیان جاری مشترکہ مشقوں کو تنقید کا نشانہ بنانے کے چند منٹ بعد ہی جنوبی کوریا کی فوج نے میزائل تجربے کے حوالے سے صحافیوں کو مطلع کیا۔

وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ شمالی کوریا ان مشقوں کو قبضہ کرنے کی مشق کے طور پر دیکھتا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ پیانگ یانگ مذاکرات چاہتا ہے لیکن اگر اتحادیوں نے اپنی پوزیشن تبدیل نہ کی تو ہم ایک 'نیا راستہ' اپنا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’شمالی کوریا کے لیڈر کا مقتول بھائی سی آئی اے کا مخبر تھا’

خیال رہے کہ شمالی کوریا نے گزشتہ ہفتے 2 میزائل فائر کیے تھے جس کے حوالے سے اس کا کہنا تھا کہ یہ ان کا ایک ساتھ متعدد فائر کرنے والا نیا راکٹ لانچ کرنے کا نظام ہے۔

تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ شمالی کوریا کے ہتھیار، جنہیں کسی گاڑی سے فائر کیا گیا تھا، کو لانچ سے قبل پکڑنا نہایت مشکل ہے، جس سے ان کی جنوبی کوریا میں ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔

دوسری جانپ جاپان کے وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کا اپنی میزائل صلاحیت کو بڑھانے کے لیے کیے گئے اقدامات خطے کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں