وزیراعظم عمران خان کا سعودی ولی عہد کو فون، کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال

اپ ڈیٹ 07 اگست 2019
وزیراعظم عمران خان کے مطابق بھارت ہم پر حملہ کرے گا تو ہم جواب دیں گے اور خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے — فائل فوٹو بشکریہ عرب نیوز
وزیراعظم عمران خان کے مطابق بھارت ہم پر حملہ کرے گا تو ہم جواب دیں گے اور خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے — فائل فوٹو بشکریہ عرب نیوز

وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو ٹیلی فون کیا اور بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے متعلق اقدام کے بعد وادی کی تازہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو فون کیا۔

دونوں رہنماؤں نے کشمیر کی صورتحال اور اس پر ہونے والی پشرفت سے متعلق بات چیت کی جبکہ اس کے حل کی کوششیں تیز کرنے پر زور دیا۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر کی صورتحال: وزیراعظم نے ردعمل ترتیب دینے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی

وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد کو کشمیر کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔

خیال رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 کو ختم کرتے ہوئے وادی کو 2 حصوں میں تقسیم کردیا۔

پاکستان نے بھارت کے اس اقدام کو مسترد کرتے ہوئے اسے غیر قانونی عمل قرار دیا تھا جبکہ اس صورتحال پر بحث کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی طلب کیا گیا تھا۔

اس مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم نے کہا تھا کہ بھارتی حکومت کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرکے مسلمان اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتی ہے اور اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا جنیوا کنونشن کے آرٹیکل 49 کی خلاف ورزی ہے، اسے جنگی جرم سمجھا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت نے غلطی کی تو خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے، وزیراعظم

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے اپنے نظریے کے لیے اپنے آئین، قوانین اور تمام عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی، ساتھ ہی عمران خان نے بھارت کو خبردار کیا تھا کہ اگر بھارت ہم پر حملہ کرے گا تو ہم جواب دیں گے اور خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے۔

نہ صرف کشمیری عوام بلکہ پاکستان میں سیاسی و سماجی حلقوں اور عام شہریوں کی جانب سے مذکورہ اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے جبکہ اسے کشمیری عوام کے لیے ایک سیاہ ترین دن قرار دیا تھا۔

دوسری جانب بھارتی آئین میں کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرنے والی تبدیلیاں بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کردی گئیں جن میں موقف اختیار کیا گیا کہ یہ اقدام غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں