ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پاکستان مزید اقدامات کرے، امریکا

اپ ڈیٹ 07 اگست 2019
وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے امریکی وفد کو اسلام آباد کے اقدامات پر بریف کیا — فائل فوٹو: ٹوئٹر
وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے امریکی وفد کو اسلام آباد کے اقدامات پر بریف کیا — فائل فوٹو: ٹوئٹر

امریکا نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے کالعدم تنظیموں اور ان کے رہنماؤں کے خلاف مزید ٹھوس اور اطمینان بخش اقدامات کرے تاکہ زیادہ ممالک اس فہرست سے نکلنے کے لیے اس کی حمایت کریں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک حکومتی عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ اس وقت اسلام آباد میں امریکی وفد موجود ہے جس نے امریکی ریاست فلوریڈا میں 'ایف اے ٹی ایف' کے اجلاس کے دوران پاکستان کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر جائزے سے متعلق بات چیت کی۔

اس امریکی وفد میں امریکا کی جنوبی ایشیا میں نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز، امریکی خزانہ کے نمائندے اسکاٹ ریمبرانڈٹ، گرانٹ وکرز، ڈیوڈ گلبریتھ اور دیگر شامل تھے جنہوں نے وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ سے ملاقات بھی کی۔

پاکستانی حکام نے بتایا کہ امریکی حکام کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اسلام آباد کالعدم تنظیموں، ان کی سرگرمیوں اور ان کے سربراہان کی نقل و حرکت کے خلاف مزید ٹھوس اور اطمینان بخش اقدامات کرے تاکہ ایف اے ٹی ایف کے زیادہ تر ممبران کی منفی رائے کو تبدیل کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان، ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان کی تکمیل کیلئے پرعزم

خیال رہے کہ امریکی وفد کی رپورٹ اور پاکستان کی جانب سے مرتب کردہ رپورٹ ایک ساتھ ایشیا پیسیفک گروپ کے ساتھ شیئر کی جائے گی جس کی بنیاد پر پاکستان کے گرے لسٹ میں رہنے یا نکلنے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔

اس دوران معاون خصوصی برائے خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ بھی کیا۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ امریکی حکام نے پاکستانی وفد کی بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے عزم دہرایا کہ امریکا معاشی اصلاحات کی کوششوں میں پاکستان کی مدد جاری رکھے گا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان کاروبار کی ترقی کے لیے سازگار ماحول پیدا کیا جاسکے۔

وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے امریکی وفد کو یقین دلایا تھا کہ حکومت ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان کی تکمیل کے لیے تمام ممکنہ کوشش کررہی ہے۔

مشیر برائے خزانہ نے امریکا کے ساتھ دوطرفہ تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ تجارتی حجم بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کے نجی شعبوں کی حوصلہ افزائی ضروری ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کو 'ایف اے ٹی ایف' بلیک لسٹ میں ڈالنے کی بھارتی سازش ناکام،خطرہ برقرار

ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق انہوں نے بتایا تھا کہ حکومت ایکشن پلان کو یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لارہی ہے اور اس ضمن میں بین الااقوامی شراکت داروں کے تعاون سے وفاقی اور صوبائی حکام کی صلاحیت کو بہتر بنایا جارہا ہے۔

انہوں نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی تعاون سے نمٹنے کے لائحہ عمل کو مزید مؤثر بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے گا کہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی تعاون جیسے مسائل دوبارہ جنم نہ لیں۔

عبدالحفیظ شیخ نے منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات کو پائیدار اور مؤثر بنانے کے لیے عالمی برادری کی جانب سے مسلسل تعاون پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’ایف اے ٹی ایف تجاویز پر عمل نہ کیا گیا تو معاشی پابندیوں کا سامنا کرنا ہوگا‘

انہوں نے گزشتہ 3 ماہ کی کارکردگی پر امریکی وفد کو بتایا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ میں کمی لانے کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے گئے جن کا مقصد محصولات میں اضافہ اور اخراجات میں کمی لانا ہے۔

ڈاکٹر حفیظ شیخ نے بتایا کہ سعودی عرب سے موخر ادائیگیوں پر تیل، ایشین ڈیولپمنٹ بینک اور آئی ایم ایف کے پروگرام کے ذریعے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کی کوشش جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور فیڈرل ریونیو بورڈ (ایف بی آر) میں وسائل اور افرادی کمی کو دور کیا جارہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں