بھارت کا ڈیوس کپ کا مقام پاکستان سے منتقل کرنے کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 22 اگست 2019
صدر آل انڈیا ٹینس فیڈریشن کے مطابق موجودہ صورتحال کی وجہ سے یہ درخواست معقول ہے — فائل فوٹو/ اے پی
صدر آل انڈیا ٹینس فیڈریشن کے مطابق موجودہ صورتحال کی وجہ سے یہ درخواست معقول ہے — فائل فوٹو/ اے پی

پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث انڈیا نے انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن سے ڈیوس کپ کا مقام کسی اور ملک منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اقدام کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہوگئے ہیں۔

بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد پاکستان نے بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود جبکہ دوطرفہ تجارت معطل کرنے کے ساتھ سمجھوتہ اور تھر ایکسپریس سروس معطل کردی تھی.

فرانسیسی خبررساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق ایشین اوشیانا گروپ ون کے ٹائی مقابلے اسلام آباد کے پاکستان اسپورٹس کمپلیکس میں 14 اور 15 ستمبر کو منعقد ہوں گے، جس میں شرکت کے لیے جولائی میں بھارت نے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے کی تصدیق بھی کی تھی۔

مزید پڑھیں: بھارت کی ڈیوس کپ کیلئے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے کی تصدیق

آل انڈیا ٹینس ایسوسی ایشن کے صدر پراوین مہاجن نے اے ایف پی کو بتایا کہ 'ہم نے آئی ٹی ایف سے میچ کے لیے غیر جانبدار مقام کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ اس وقت صورتحال غیر متوقع ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'میرا ماننا ہے کہ موجودہ صورتحال کی وجہ سے یہ درخواست معقول ہے۔

پراوین مہاجن نے کہا کہ 'میں پرامید ہوں کہ ڈیوس کپ ٹائی کا مقام تبدیل کردیا جائے گا کیونکہ پاکستان نیوٹرل وینیوز میں کھیلنے کا عادی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کی جانب سے رواں ہفتے ہماری درخواست کا جواب دے گی'۔

قبل ازیں پاکستان ٹینس فیڈریشن کے صدر سلیم سیف اللہ نے کہا تھا کہ اگر آل انڈیا ٹیسن فیڈریشن نے نیوٹرل وینیو کی خواہش کا اظہار کیا تو وہ انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کے فیصلے کا احترام کریں گے۔

واضح رہے کہ بھارت کی ٹینس ٹیم نے ڈیوس کپ ٹائی کے لیے 55 سال بعد پاکستان کا دورہ کرنا تھا اور وہ 1964 میں آخری مرتبہ پاکستان آئی تھی جہاں انہوں نے پاکستان کو 0-4 سے ہرایا تھا جبکہ 2006 میں پاکستان نے ممبئی میں بھارت کو 2-3 سے شکست دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ڈیوس کپ: ڈبلز میں فتح کے بعد پاکستان سیمی فائنل میں

آل انڈیا ٹینس ایسوسی ایشن نے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن کشمیر کی صورتحال کے باعث حالیہ خدشات میں اضافہ ہوگیا ہے۔

جون میں بھارتی حکومت نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ بھارت میں ہونے والے مقابلوں کے لیے پاکستانی ایتھلیٹس کو نہیں روکیں گے اور انہیں ویزہ جاری کیا جائے گا تاہم ابھی تک کرکٹ کے کھیل میں اس قسم کی کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی۔

چند سال قبل تک سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے پاکستان کو نیوٹرل وینیو پر ڈیوس کپ کی میزبانی کرنی پڑی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں