سپریم کورٹ: اثاثے ظاہر نہ کرنے پر رکنِ سندھ اسمبلی نااہل

اپ ڈیٹ 22 اگست 2019
جی ڈی اے کے پاس سندھ اسمبلی کی 14 نشستیں تھیں جو معظم علی کو نااہل کیے جانے کے بعد 13 رہ گئیں ہیں — تصویر: سندھ اسمبلی ویب سائٹ
جی ڈی اے کے پاس سندھ اسمبلی کی 14 نشستیں تھیں جو معظم علی کو نااہل کیے جانے کے بعد 13 رہ گئیں ہیں — تصویر: سندھ اسمبلی ویب سائٹ

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اثاثے ظاہر نہ کرنے پر سندھ اسمبلی میں گرینڈ ڈیموکریٹ الائنس (جی ڈی اے) کے رکن معظم علی خان کو نااہل قرار دے دیا۔

جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں قائم 3 رکنی بینچ نے رکنِ صوبائی اسمبلی کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے فیصلہ سنایا۔

معظم علی 2018 کے عام انتخابات میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے ٹکٹ پر لاڑکانہ 2 کے حلقے پی ایس 11 سے رکنِ صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: اثاثوں کی تفصیلات نہ جمع کروانے پر 23 ارکان اسمبلی کی رکنیت تاحال معطل

سپریم کورٹ نے رکنِ صوبائی اسمبلی کو ڈی سیٹ کرتے ہوئے الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیا اور سندھ اسمبلی کے مذکورہ حلقے میں دوبارہ انتخابات کروانے کا بھی حکم دیا۔

واضح رہے کہ معظم علی کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست پاکستانی پیپلز پارٹی (پی پی پی) رکنِ سندھ اسمبلی اور پی پی پی کے رہنما نثار کھوڑو کی صاحبزادی ندا کھوڑو نے دائر کی تھی۔

خیال رہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں پی پی پی کا گڑھ سمجھے جانے والے شہر لاڑکانہ سے جی ڈی اے کے امیدوار کی کامیابی سے پارٹی کو بڑا دھچکا لگا تھا۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن: وزیراطلاعات سمیت 332 اراکین اسمبلی معطل

اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو حلقے میں دوبارہ الیکشن کروانے کا شیڈول جاری کرنے کی بھی ہدایت کی۔

اس سے قبل گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے پاس سندھ اسمبلی کی 14 نشستیں تھیں جو معظم علی کو نااہل کیے جانے کے بعد اب 13 رہ گئیں ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں