اسرائیل، حزب اللہ کے درمیان ہفتے سے جاری کشیدگی کے بعد فائرنگ کا تبادلہ

اپ ڈیٹ 02 ستمبر 2019
حزب اللہ کی جانب سے یہودی ریاست پر ٹینک شکن میزائل فائر کیے جانے کے بعد جنوبی لبنان کے علاقے مارون الراس میں دھواں اٹھتے دیکھا گیا — فوٹو: اے ایف پی
حزب اللہ کی جانب سے یہودی ریاست پر ٹینک شکن میزائل فائر کیے جانے کے بعد جنوبی لبنان کے علاقے مارون الراس میں دھواں اٹھتے دیکھا گیا — فوٹو: اے ایف پی

کریات شمونا: اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ایک ہفتے سے جاری کشیدگی کے بعد لبنان کی سرحد پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا تاہم کسی کے بھی زخمی ہونے کی اطلاعات سامنے نہیں آئیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کی جانب سے بٹالین ہیڈ کوارٹرز اور ملٹری ایمبولینس پر 2 سے 3 ٹینک شکن میزائل داغے کیے گئے، جس کے جواب میں انہوں نے 100 سے زائد آرٹلری شیلز فائر کیے۔

ساتھ ہی اسرائیلی حکام نے ٹینک کے اندر موجود افراد کو ہلاک اور زخمی کرنے کے حزب اللہ کے دعوے کو مسترد کردیا اور کہا کہ حملے کوئی زخمی نہیں ہوا۔

مزید پڑھیں: اسرائیل: مسجد شراب خانے میں تبدیل کردی گئی

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ 'ہم اپنے اگلے قدم کے حوالے سے مشاورت کر رہے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ ' انہوں نے آئندہ کے حوالے سے تیار رہنے کے احکامات جاری کردیے ہیں جبکہ ہم اگلے قدم کے لیے فیصلہ کریں گے'۔

دوسری جانب فائرنگ کے تبادلے کے بعد لبنان کے وزیر اعظم سعد حریری نے امریکا اور فرانس کے سینیئر حکام سے رابطہ کیا، اس دوران انہوں نے دونوں ممالک اور بین الاقوامی برادری سے کہا کہ وہ معاملے میں مداخلت کریں۔

لبنان میں اقوام متحدہ کی امن کی ضامن فورس کے سربراہ نے بھی اس کشیدگی کو کم کرنے پر زور دیا۔

ادھر اسرائیلی فوج کے ترجمان جوناتھن کونریکس نے صحافیوں کو بتایا کہ لبنانی سرحد کے قریب اویوم کے علاقے میں فوجی کشیدگی تقریباً ختم ہوگئی ہے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ 'تزویراتی صورتحال اب بھی جاری ہے جس کا مطلب ہے کہ حزب اللہ سے کشیدگی برقرار ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے رد عمل میں میزائل حملے کرنے والوں کو نشانہ بنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل: گائیکی کے عالمی مقابلے میں فلسطینی جھنڈا دکھانے پر تنقید

علاوہ ازیں حزب اللہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کے جنگجوؤں نے اویوم بیرک کی سڑک پر فوجی گاڑی تباہ کی، جس سے اس کے اندر موجود افراد ہلاک اور زخمی ہوئے۔

لبنان سے ہونے والے حملے کی ابتدائی رپورٹ کے بعد اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا تھا کہ اسرائیلی لبنان کی سرحد سے 4 کلومیٹر کے فاصلے پر رہنے والے اسرائیلی اپنے گھروں میں رہیں اور شیلٹرز کی تیار کریں۔

بعد ازاں انہوں نے کہا کہ اب شہریوں کے لیے کوئی خصوصی ہدایات نہیں ہیں۔

خیال رہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کا کہنا تھا کہ ان کی تنظیم نے فیصلہ کیا ہے کہ بیروت میں ان پر ہونے والے اسرائیلی ڈرون حملے کا جواب دیں گے۔

25 اگست کو ہونے والے اس حملے میں 2 ڈرون استعمال کیے گئے تھے، جن میں سے ایک نے حزب اللہ کے میڈیا سینٹر کو نقصان پہنچایا تھا جبکہ دوسرا تکنیکی خرابی کی وجہ سے بغیر پھٹے کریش کرگیا تھا۔

اس حملے پر حزب اللہ نے کہا تھا کہ ان کے 2 اراکین حملے میں جاں بحق ہوئے جبکہ اس تنظیم میں موجود ذرائع کا کہنا تھا کہ اسرائیل پر کیے گئے میزائل حملے ان ہلاکتوں کا بدلہ تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں