محرم الحرام کے جلوس کیلئے سیکیورٹی کے انتظامات مکمل

اپ ڈیٹ 18 ستمبر 2019
ملک بھر میں سیکیورٹی کے سخت انتظآمات کیے گئے ہیں—فائل/فوٹو: اے ایف پی
ملک بھر میں سیکیورٹی کے سخت انتظآمات کیے گئے ہیں—فائل/فوٹو: اے ایف پی

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے دیگر شہروں میں نویں اور دسویں محرم کے جلوسوں کے لیے سیکیورٹی کے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دفعہ 144 بھی نافذ کیا گیا ہے۔

اسلام آباد پولیس کے ترجمان کے مطابق آئی جی اسلام آباد محمد عامر ذوالفقار خان کی ہدایات کے مطابق نویں محرم کے مرکزی جلوس کے لیے فول پروف سیکورٹی انتظامات کرلیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں نویں محرم کا مرکزی جلوس، امام بارگاہ اثنا عشری سیکٹر جی 6 ٹو سے برآمد ہوگا جو مقررہ راستوں سے پہوتے ہوئے واپس یہیں آکر ختم ہوگا۔

انتظامیہ نے جلوس کی حفاظت کے لیے سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کیے ہیں اور راستوں پر سیف سٹی کے کیمروں کے ذریعے مکمل نگاہ رکھی جائے گی۔

پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ ساتھ رینجرز کے جوان بھی سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے اور جلوس کے ساتھ چلیں گے جبکہ جی 6 کے علاقے میں سیکورٹی کے پیش نظر موبائل سروس صبح سے شام تک بند رہے گی۔

مزید پڑھیں:سندھ: محرم الحرام کے جلوسوں کیلئے سیکیورٹی پلان مرتب

اسلام آباد میں محرم کے جلوس کے سلسلے میں تمام علاقے کو کنٹینر اور خاردار تاروں کے ذریعے بند کر دیا جائے گا اور جلوس کے راستے میں آنے والی تمام عمارتوں کی چھتوں پر پولیس فورس کے اسپیشل جوان موجود ہوں گے۔

جلوس کی سیکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے لیا جائے گا جبکہ جلوس کے تمام راستے کی جدید ٹیکنولوجی اور روبوٹ سے بھی سرچنگ کرائی جائے گی اور تمام عزاداروں کو تلاشی کے بعد جلوس میں شامل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔

انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ جلوس کے دوران کسی قسم کے ناخوش گوار واقعے سے بچنے کے لیے سیکیورٹی اداروں سے مکمل تعاون کریں۔

پشاور میں انتظامات

آئی جی خیبرپختونخوا (کے پی) محمد نعیم خان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مرکزی مانٹیرنگ ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو عاشورہ کے دوران سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے مختلف اضلاع کا دورہ کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی: محرم کے جلوس کے دوران کرنٹ لگنے سے 3 افراد جاں بحق

ان کا کہنا تھا کہ یہ ٹیم 'حکمت عملی کے مطابق اور منظور شدہ سیکیورٹی منصوبے کے اقدامات کو یقینی بنائے گی'۔

آئی جی نے کہا کہ 40 ہزار پولیس اہلکار سیکیورٹی کی خدمات انجام دیں گے جبکہ مجموعی طور پر 50 ہزار سیکیورٹی اہلکاروں کو محرم کے دوران سیکیورٹی کے لیے تعینات کردیا جائے گا۔

صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ فوج اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے ساتھ اجلاس منعقد ہوئے ہیں اور امید ہے کہ عاشورہ مکمل طور پر پرامن انداز میں مکمل ہوگا۔

پشاور کے سپرینٹنڈنٹ پولیس (ایس پی)، سی سی پی او کی جانب سے آئی جی کو تحریری طور پر درخواست کی گئی ہے کہ 13 پولیس اسٹیشنز میں موبائل سروس معطل کرنے کی اجازت دی جائے۔

موبائل سروس کی معطلی کے لیے دی گئی درخواست کا باقاعدہ جواب تاحال نہیں آیا۔

آئی جی نعیم خان کا کہنا تھا کہ پولیس کا محکمہ کوشش کرے گا کہ موبائل سروس کی معطلی کا دورانیہ کم سے کم ہو تاکہ شہریوں کو زحمت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

تبصرے (0) بند ہیں