ملک بھر میں9 محرم الحرام کے جلوس سخت سیکیورٹی میں اختتام پذیر

اپ ڈیٹ 10 ستمبر 2019
کراچی میں 9 محرم کا جلوس کھارادر میں اختتام پذیر ہوا—فائل/فوٹو:اے ایف پی
کراچی میں 9 محرم کا جلوس کھارادر میں اختتام پذیر ہوا—فائل/فوٹو:اے ایف پی

کراچی، پشاور اور لاہور سمیت ملک بھر میں نویں محرم کے ماتمی جلوس سیکیورٹی کے وسیع انتظامات کے زیراثر روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے اپنی منزلوں پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگئے۔

کراچی میں نشتر پارک میں مجلس میں سید الشہداء حضرت امام حسین اور شہدائے کربلا کی سیرت و کردار پر روشنی ڈالی گئی جس کے بعد جلوس برآمد ہوا۔

کراچی میں 9 محرم الحرام کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے بر آمد ہوکر کھارادر میں حسینیاں ایرانیاں امام بارگاہ پر اختتام پذیر ہوگیا جس میں خواتین اور بچوں سمیت عزاداروں کی بڑی تعداد شامل تھی جو نوحہ خوانی اور سینہ زنی کرتے رہے۔

مرکزی جلوس میں علم اور ذوالجناح سمیت دیگر تبرکات نکالے گئے اور شرکا نے نماز ظہرین وی آئی پی گیٹ مزار قائد پر مولانا محمد حسین ریئسی کی اقتدا میں ادا کی۔

شہر میں جلوس کے لیے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے تھے اور فضائی نگرانی بھی کی جاتی رہی۔

مزید پڑھیں:ملک بھر میں 2 روز تک موبائل فون سروس جزوی طور پر معطل رہے گی

جلوس کے راستوں پر پولیس اور رینجرز اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات کردی گئی تھی اور عمارتوں پر ماہر نشانہ باز بھی تعینات کر دیے گئے تھے۔

اسلام آباد

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 9 محرم الحرام کا جلوس مرکزی امام بارگاہ اثنا عشری سے برآمد ہوا اور مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا واپس منزل میں پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔

جلوس کے راستوں پر عزاداروں کے لیے پانی اور مشروبات کی سبیلیں لگائی گئیں ہیں اور سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

ضلعی انتظامیہ نے 9 محرم کے جلوس کے پیش نظر عصر کے بعد تمام راستوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

راجا بازار اور قریبی علاقوں کے تاجروں کو مطلع کیا گیا تھا کہ وہ اپنے کاروبار کو بند رکھیں اور جلوس کے راستے میں پڑنے والے مدرسہ تعلیم القرآن کے طلبہ کو دو دن کی چھٹی دی گئی ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے مدرسہ تعلیم القرآن کے منتظمین سے کہا تھا کہ وہ 2013 کی طرح کسی قسم کی ناخوش گوار واقعے بچنے کے لیے مدرسے کو 4 روز کے لیے بند کردیں۔

یہ بھی پڑھیں:محرم الحرام کے جلوس کیلئے سیکیورٹی کے انتظامات مکمل

یاد رہے کہ 15 نومبر 2013 کو یوم عاشور کے جلوس کے دوران مدرسہ اور مسجد کے علاوہ 100 دکانوں کو نذر آتش کردیا گیا تھا اور امام بارگاہ کو بھی نقصان پہنچا تھا۔

انتظامیہ کی درخواست پر مدرسے کے طلبہ کو 2 روز کے لیے چھٹی دی گئی اور جلوس کے دوران مدرسے کو بدستور بند رکھا جائے گا۔

ڈان کو ڈپٹی کمشنر علی رندھاوا کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ اور مقامی پولیس نے محرم کے دوران امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے سیکیورٹی کے مربوط انتظامات کیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت خاص کر محرم اور جمعے کے اجتماع میں ضلع بھر میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت نہیں ہے ۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کا کہنا تھا کہ مقامی پولیس کے اہلکار راجابازار مسجد کے اطراف میں موجود رہیں گے تاکہ ناخوش گوار واقعے سے بچا جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2013 جیسی صورت حال سے بچنے کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں اور مذہی اسکالرز کو ضلعی انتظامیہ سے تعاون کرنے کے لیے کہا گیا ہے اور پولیس ان کی مدد سے امن کو برقرار رکھے گی۔

لاہور

پنجاب کے مرکزی شہر لاہورمیں نو محرم الحرام کا مرکزی جلوس عزاخانہ پانڈو اسٹریٹ سے برآمد ہوا اور شرکا مجلس عزا کے واپس پانڈو اسٹریٹ پہنچ گئے۔

ڈان نیوز کے مطابق لاہور میں عزاداران نے سراج بلڈنگ کے قریب نمازظہرین ادا کی۔

جلوس نے نماز مغربین انار کلی پولیس اسٹیشن کے قریب ادا کیا جس کے بعد جلوس روایتی راستوں سے ہوتا ہوا خیمہ سادات پہنچا جہاں واپس اپنے مقام پانڈو اسٹریٹ پہنچے جہاں ایک مرتبہ پھر مجلس منعقد ہوئی۔

پنجاب حکومت نے لاہور کے تمام اضلاع میں کنٹرول روم قائم کردیے ہیں اور تمام مجالس اور جلوس کی سیکیورٹی کے انتظامات کی نگرانی کی جارہی ہے۔

رپورٹس کے مطابق لاہور سمیت صوبے بھر میں محرم کے دوران 33 ہزار 356 مجالس ہوں گی اور 8 ہزار 674 چھوٹے بڑے جلوس ہوں گی۔

صوبائی حکومت نے سیکیورٹی کے لیے 6 ہزار 560 فوجی جوان، 3 ہزر 100 رینجرز اہلکار اور پولیس کے 2 لاکھ 32 ہزار 328 اہلکاروں اور ایک لاکھ 38 ہزار 335 ولنٹیئرز کو سیکیورٹی کی ڈیوٹی ادا کرنے کے لیے صوبے میں تعینات کردیا ہے۔

پشاور

پشاور میں نویں محرم الحرام کا مرکزی جلوس ذوالجناح حسینیہ ہال سے برآمد ہونے کے بعد مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا اپنی منزل پر پہنچ کر اختتام پذیر ہو گیا۔

کوئٹہ

کوئٹہ میں شہر کے مختلف امام بارگاہوں سے شبیہ ذوالجناح کے جلوس برآمد ہوئے۔

صوبائی حکومت نے کوئٹہ میں 9 محرم کے جلوس کے لیے سیکیورٹی کے مکمل انتظامات کیے تھے اور جلوس کے راستوں پر پولیس اور سیکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کردیا تھا۔

کوئٹہ میں سیکیورٹی کے پیش نظر پورے شہر میں موبائل فون سروس بھی معطل کردی گئی تھی۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کا کہنا تھا کہ ملک کے تمام شہروں کے مخصوص علاقوں میں 9 اور 10 محرم الحرام کو موبائل فون سروس سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر معطل رہے گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ چند برسوں سے حکام شہروں کے تمام علاقوں کے بجائے ان مخصوص علاقوں میں موبائل سروس معطل کرتے ہیں جہاں سے محرم الحرام کے جلوس گزر رہے ہوتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں