آزاد کشمیر سمیت پنجاب اور خبیرپختونخوا کے مختلف شہروں میں شدید زلزلے سے مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا اور کم ازکم 25 افراد جاں بحق اور تقریباً 400 افراد زخمی ہوگئے۔

امریکی جیولوجکل سروے کے مطابق سہ پہر 4 بجے آنے والے زلزلے کی شدت 5.8 تھی اور اس کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی، اور اس کا مرکز جہلم کے شمال میں آزاد کشمیر اور پنجاب کو جدا کرنے والی سرحد سے 22 اعشاریہ 3 کلومیٹر دور تھا۔

چیف میٹرولوجسٹ محمد ریاض نے اے ایف پی کو بتایا کہ زلزلے سے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے چند علاقے متاثر ہوئے جبکہ سب سے زیادہ نقصان میرپور آزاد کشمیر میں ہوا ہے جہاں مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔

میرپور کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس سردار گل فراز خان کا کہنا تھا کہ زلزلے سے کم ازکم 23 افراد جاں بحق ہوئے جن میں 3 بچے بھی شامل ہیں اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جٹلان گاؤں میں کم ازکم 10 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ زخمیوں کو میرپور ڈویژنل ہیڈکوارٹرز ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

ڈویژنل کمشنر چوہدری محمد طیب کا کہنا تھا کہ میرپور سمیت دیگر علاقوں میں زخمی ہونے والے 35 افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میرپور کے ڈویژنل ہیڈکوارٹرز ہسپتال میں دو افراد کو مردہ حالت میں لایا گیا تھا جبکہ دیگر افراد ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈویژنل کمشنر میر پور نے بتایا کہ 12 افراد ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال تک لے جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گئے جبکہ 13 افراد جٹلاں اور گردو نواح کے علاقوں میں ہلاک ہوئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 150 زخمیوں کو ڈی ایچ کیو لایا گیا، 5 افراد کو سی ایم ایچ منگلا اور تقریباً اتنے ہی زخمی راولپنڈی سی ایم ایچ منتقل کیے گئے جبکہ دیگر کو ابتدائی طبی امداد کے بعد گھر بھیج دیا گیا۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آزاد کشمیر میں زلزلے سے ہونے والی جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور امدادی کام فوری شروع کرنےکی ہدایت کی۔

آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم راجا فاروق حیدر مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے مختلف پروگراموں میں شرکت کے لیے لاہور میں موجود تھے تاہم وہ اپنے دورے کو مختصر کرکے واپس روانہ ہوگئے۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق راجا فاورق حیدر میرپور سمیت متاثرہ علاقوں میں امدادی اور بحالی کے کاموں کی نگرانی کریں گے۔

بیان کے مطابق وزیر اعظم آزاد جموں وکشمیر نے کہا کہ 'وزیراعظم نے تمام سرکاری اداروں کو متاثرین کی مدد میں کوئی کسر نہیں چھوڑنے کی ہدایت کی ہے'۔

قبل ازیں ڈان کو آزاد جموں و کشمیر کے وزیر کھیل، امور نوجوانان اور ثقافت چوہدری محمد سعید نے بتایا کہ ضلع میرپور کے مختلف علاقوں میں زلزلے سے کم ازکم 2 افراد جاں بحق ہوئے اور زخمیوں کی تعداد 100 سے زائد ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

چوہدری محمد سعید کا کہنا تھا کہ زیادہ تر زخمی میرپور کے افضل پور، جاٹلان اور نیو سٹی کے دور دراز علاقوں سے لائے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'زلزلے سے شہری خوف زدہ ہوگئے تھے تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کا خوف کم ہوا اور ان کی حواس بحال ہوگئے'۔

آزاد کشمیر کے وزیر کا کہنا تھا کہ میرپور میں انسانی ہمدردی کے تحت تمام اسٹورز میں متاثرین کو مفت ادویات دی جارہی ہیں۔

زلزلے سے سڑکیں ٹوٹ گئیں—سوشل میڈیا
زلزلے سے سڑکیں ٹوٹ گئیں—سوشل میڈیا

آزاد کشمیر سمیت دیگر علاقوں میں زلزلے سے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا اور گھروں، دفاتر اور عمارتوں میں موجود لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے باہر آگئے جبکہ رپورٹس کے مطابق زلزلے کا یہ دورانیہ 8 سے 10 سیکنڈ تک تھا۔

پنجاب میں لاہور، ملتان، سرگودھا، فیصل آباد، گجرات، سیالکوٹ، ساہیوال، رحیم یار خان، راجن پور، پاکپتن، گجرات سمیت دیگر شہروں میں جھٹکے محسوس کیے گئے۔

زلزلے کے باعث دیواریں گرنے سے مالی نقصان بھی ہوا—اسکرین شاٹ
زلزلے کے باعث دیواریں گرنے سے مالی نقصان بھی ہوا—اسکرین شاٹ

خیبرپختونخوا کے اضلاع پشاور، ایبٹ آباد، مردان، شانگلہ، بونیر، دیر، ہری پور، مالاکنٹ میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

آزاد کشمیر میں سب سے زیادہ نقصان میرپور میں ہوا جہاں مختلف حصوں میں زلزلے سے کئی افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے اس کے علاوہ کئی گھر اور سڑکیں تباہ ہوگئیں۔

آزاد کشمیر میں زلزلے سے زیادہ نقصان کی اطلاعات موصول ہوئیں—سوشل میڈیا
آزاد کشمیر میں زلزلے سے زیادہ نقصان کی اطلاعات موصول ہوئیں—سوشل میڈیا

ڈان نیوز کے مطابق میرپور میں زلزلے سے مسجد کے مینار گرگئے جس سے کئی افراد زخمی ہوگئے، جنہیں طبی امداد کے لیے مقامی پسپتال میں منتقل کردیا گیا۔

میرپور آزاد کشمیر میں تقریباً 10 سیکنڈ تک زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے بعد پڑنے والے اثرات سے شدید نقصان کی بھی اطلاعات ملیں۔

زلزلے کے بعد آزاد کشمیر کی انتظامیہ نے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی اور حکام نے زلزلے کے زخمیوں کو بہتر طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

زلزلے کے آتے ہی لوگ دفاتر سے باہر نکل آئے—اسکرین شاٹ
زلزلے کے آتے ہی لوگ دفاتر سے باہر نکل آئے—اسکرین شاٹ

زلزلے کی شدت 5.8 تھی، ڈپٹی ڈائریکٹر زلزلہ پیما مرکز

پیما مرکز کے ڈپٹی ڈائریکٹر نجیب احمد نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 5.8 ریکارڈ کی گئی جس کی گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔

انہوں نے کہا کہ زلزلے کا مرکز جہلم کے شمال میں 5کلو میٹر تھا اور یہ 4 بج کر ایک منٹ پر آیا اور اسے خیبرپختونخوا اور پنجاب کے علاقوں میں محسوس کیا گیا۔

ڈپٹی ڈائریکٹر پیما کا کہنا تھا کہ لوگوں کو احتیاط کرنی چاہیے کیونکہ زلزلے کے آفٹرشاکس بھی آسکتے ہیں۔

آرمی چیف کی زلزلہ متاثرین کیلئے ریسکیو آپریشن کی ہدایت

زلزلے کے بعد ریسکو اداروں کے ساتھ ساتھ شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ایک دوسرے کی مدد کی، پاک فوج کے سربراہ کی جانب سے سول انتظامیہ کی مدد کی ہدایات بھی جاری کی گئیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ 'چیف آف آرمی اسٹاف نے آزاد جموں و کشمیر میں زلزلے کے متاثرین کے لیے سول انتظامیہ کے ساتھ فوری طور پر ریسکیو آپریشن کی ہدایت کر دی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ فوج کی طبی امدادی ٹیمیں اور ایوی ایشن کے دستے فوری طور پر روانہ کردیے گئے ہیں۔

سوشل میڈیا پر عوام کا ردعمل

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں موجود شہریوں نے ٹویٹر سمیت سماجی رابطے کی دیگر ویب سائٹس میں زلزلے سے ہونے والے نقصانات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور زلزلے کے وقت ان کے احساسات سے آگاہ کیا۔

عائشہ سروری کا کہنا تھا کہ 'شدید زلزلہ تھا امید ہے کہ خطہ محفوظ ہو، بظاہر اسلام آباد کے ساتھ ساتھ نئی دہلی اور سری نگر میں بھی محسوس کیے گئے'۔

دانیال گیلانی نے آزاد کشمیر میں زلزلے سے ہونے والے نقصان کی تصاویر جاری کیں۔

صحافی اویس توحید نے کہا کہ 'میں شدید اور مسلسل زلزلے کے جھٹکے محسوس کررہا ہوں، اسلام آباد میں میرے اپارٹمنٹ کی دیواریں جھول رہی ہیں'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں