مقبوضہ کشمیر پر حکومت، اپوزیشن چٹان کی طرح ایک ہیں، شہباز شریف

اپ ڈیٹ 29 ستمبر 2019
شہباز شریف نے بھارتی وزیراعظم مودی کو فاشسٹ قرار دیا—فائل/فوٹو:ڈان نیوز
شہباز شریف نے بھارتی وزیراعظم مودی کو فاشسٹ قرار دیا—فائل/فوٹو:ڈان نیوز

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے مودی کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر حکومت اور اپوزیشن 'چٹان کی طرح متحد' ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں شہباز شریف نے کہا کہ 'جب مقبوضہ کشمیر پر بات آتی ہے تو ہم یعنی حکومت اور اپوزیشن ایک چٹان کی طرح متحد ہیں'۔

مزید پڑھیں: خبردار کرتا ہوں! اقوام متحدہ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلائے، وزیراعظم

بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'مظلوم کشمیریوں کی سیاسی اور سفارتی حمایت کا ہمارا جذبہ غیر متزلزل ہے، مودی، اس حوالے سے کوئی غلطی نہیں کرنا'۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر حکومت کے ساتھ کھڑے ہونے کا بیان وزیراعظم عمران خان کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیر کے حوالے سے تقریر کے بعد سامنے آیا۔

وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورت حال کو بھرپور انداز میں دنیا کے سامنے اجاگر کرتے ہوئے کہا تھا کہ 80 لاکھ کشمیری مسلسل 55 روز سے گھروں میں محصور ہیں اور ان کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کیا جاتا ہے۔

انہوں نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کو خبردار کیا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرفیو اٹھاتے ہیں بڑے پیمانے پر خون ریزی کا خطرہ ہے کیونکہ بھارت نے 9 لاکھ فوجیوں کو وہاں تعینات کررکھا ہے جبکہ کشمیریوں کی جانب سے بھارتی اقدامات پر احتجاج ہوگا ایسے میں قتل عام کا خدشہ بدستور موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں:’دنیا ساتھ ہو یا نہ ہو، ہم کشمیر کے ساتھ کھڑے ہیں جو ایک جہاد ہے‘

شہباز شریف نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ 'عالمی امن کے لیے پاکستان کی خدمات دستاویزی ہیں، ہم اقوام متحدہ کے امن مشن میں سب سے زیادہ فوجی بھیجنے والے ممالک میں سے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہماری مسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف بہادری سے جنگ لڑی ہے، ہم ایک ذمہ دار جوہری ریاست ہیں اور دنیا کو فاشسٹ مودی سے ضرور خبردار ہونا چاہیے'۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کے اقدامات پر سخت تنقید کرتے رہے ہیں تاہم انہوں نے کشمیر کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے ایک ہونے کا بیان دیا۔

خیال رہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے لیے آئین کے آرٹیکل 370 اور35 اے کی منسوخی کے علاوہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں نافذ کرفیو، سیاسی قیادت اور کارکنوں کی گرفتاری، موبائل، انٹرنیٹ سروس کی معطلی پر پاکستان بھر میں مسلسل احتجاج کیا جارہا ہے اور بھارتی حکومت کی بھرپور مذمت کی گئی۔

پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارتی مظالم پر مختلف شہروں اور آزاد کشمیر میں بھی احتجاج کررہی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں