گڈانی سینٹرل جیل: روسی خواتین قیدیوں پر منتظمہ کے قتل کا الزام

اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2019
جیل کے خواتین بیرک میں رات کی ڈیوٹی سر انجام دینے والی 23 سالہ زویا ناز کی لاش صبح کو خون میں لت پت ملی۔ — رائٹرز/فائل فوٹو
جیل کے خواتین بیرک میں رات کی ڈیوٹی سر انجام دینے والی 23 سالہ زویا ناز کی لاش صبح کو خون میں لت پت ملی۔ — رائٹرز/فائل فوٹو

بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں قائم گڈانی سینٹرل جیل میں خواتین کے بیرک میں تعینات منتظمہ کو 3 روسی خواتین قیدیوں نے مبینہ طور پر بیہمانہ تشدد کرکے قتل کردیا۔

گڈانی جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کی شکایت پر درج واقعے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق جیل کے خواتین بیرک میں رات کی ڈیوٹی سر انجام دینے والی 23 سالہ زویا ناز کی لاش منگل کی صبح خون میں لت پت ملی۔

ڈان ڈاٹ کام کو موصول ایف آئی آر کے مطابق زویا ناز گڈانی کی رہائشی تھیں اور وہ پیر کی شام 5 بجے اپنی شفٹ کا آغاز کرنے کے لیے خواتین کے بیرک میں داخل ہوئیں۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد میں بلاگر محمد بلال خان کو قتل کردیا گیا، پولیس

تاہم جیل انتظامیہ کے سربراہ نے صبح 6 بجے جب بیرک کا دروازہ کھولا تو انہیں ایک قیدی نے بتایا کہ روسی خواتین قیدیوں نے رات کو زویا کو 'بیہمانہ تشدد' کا نشانہ بناکر قتل کردیا ہے۔

پولیس حکام کو منتظمہ کی لاش بیرک کے دروازے پر خون میں لت پت ملی۔

ایف آئی آر کے مطابق قیدیوں نے پولیس کو بتایا کہ رات ساڑھے 12 بجے 3 روسی خاتون قیدیوں نے زویا کو رسی سے باندھ کر اس کے سر پر سیمنٹ کا بلاک مارا جس کے بعد زویا ناز موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی۔

تینوں روسی قیدیوں کے خلاف مقدمہ پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 302 اور 34 کے تحت درج کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: 'غیرت کے نام' پر بیوی کا قتل

تینوں روسی خواتین کو کوئٹہ سے غیر ملکی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

ان کی قید کی سزا ختم ہونے کے بعد انہیں گڈانی جیل میں ڈپورٹ کرنے کے لیے قانونی کارروائی مکمل ہونے تک کے لیے منتقل کیا گیا تھا۔

حب کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نوید عالم نے ڈان نیوز کو بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں پولیس کو معلوم ہوا ہے کہ روسی قیدی، جو مسلمان تھیں، کا منتظمہ سے مذہبی امور پر مباحثہ ہوا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ قتل کے واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں