جانسن اینڈ جانسن پر مرد کے ’بریسٹ‘ بڑھانے کا الزام، 13 کھرب روپے جرمانہ

اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2019
کمپنی پر پہلے بھی امریکی عدالتوں نے جرمانے عائد کیے ہیں — فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
کمپنی پر پہلے بھی امریکی عدالتوں نے جرمانے عائد کیے ہیں — فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

بچوں کی جلد کی مصنوعات، میڈیکل ڈیوائسز اور ادویات تیار کرنے والی امریکا کی ملٹی نیشنل کمپنی ’جانسن اینڈ جانسن‘ پر ایک بار پھر امریکی عدالت نے بھاری جرمانہ عائد کردیا۔

امریکی ریاست پینسلوانیا کے شہر فلاڈیلفیا کی عدالت نے دنیا کی پرانی ترین کمپنیوں میں سے ایک کمپنی پر 8 ارب امریکی ڈالر یعنی پاکستانی 13 کھرب روپے سے زائد کا جرمانہ عائد کیا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق فلاڈیلفیا کی مقامی عدالت سمیت امریکا کی دیگر عدالتوں میں ’جانسن اینڈ جانسن‘ کے خلاف ہزاروں درخواستیں زیر التوا ہیں۔

تاہم فلاڈیلفیا کی عدالت نے کمپنی پر ایک کیس میں متاثر ہونے والے شخص کو 8 ارب ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔

رپورٹ کے مطابق ’جانسن اینڈ جانسن‘ پر 26 سالہ امریکی شخص نکولس مری نے دماغی بیماری و مسائل میں مبتلا مریضوں کے استعمال کی دوا کے غلط اثرات پر مقدمہ دائر کیا تھا۔

جانسن اینڈ جانسن شیمپو، لوشن، پاؤڈر و اسپرے بنانے میں شہرت رکھتی ہے—فوٹو: جے اینڈ جے
جانسن اینڈ جانسن شیمپو، لوشن، پاؤڈر و اسپرے بنانے میں شہرت رکھتی ہے—فوٹو: جے اینڈ جے

نکولس مری نے کمپنی پر ’رسپیریڈون‘ نامی دوا کے استعمال کرنے کے بعد مقدمہ دائر کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ کمپنی نے اس دوائی کے استعمال کے حوالے سے ضروری وضاحتیں نہیں کیں۔

متاثرہ شخص کے مطابق انہیں آٹزم تشخیص ہونے کی وجہ سے ڈاکٹر نے 2003 میں ’جانسن اینڈ جانسن‘ کی مذکورہ ’رسپیریڈون‘ نامی دوا تجویز کی تھی، تاہم اس دوائی کے استعمال سے انہیں نقصان ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: نشہ آور ادویات کیس: 'جانسن اینڈ جانسن' پر 57 کروڑ ڈالر کا جرمانہ

متاثرہ شخص نے دعویٰ کیا تھا کہ ’رسپیریڈون‘ دوائی استعمال کرنے کی وجہ سے ان کے ’بریسٹ‘ بڑھ گئے جس وجہ سے انہیں مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔

عدالت نے متاثرہ شخص کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے پر سماعت کے بعد کمپنی پر 8 ارب امریکی ڈالر کا جرمانہ عائد کیا، تاہم کمپنی نے عدالتی جرمانے کو بہت زیادہ اور غیر حقیقی قرار دیا۔

کمپنی کے مطابق عدالت نے ’رسپیریڈون‘ نامی دوا کے حوالے سے حقائق کو مدنظر نہ رکھتے ہوئے بہت زیادہ جرمانہ سنایا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ فلاڈیلفیا کی عدالت نے کمپنی کو جس شخص کو جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا، اسی شخص نے ’جانسن اینڈ جانسن‘ کے خلاف پہلے بھی جرمانے کا ایک کیس جیت رکھا ہے۔

نکولس مری نے 2015 میں جانسن اینڈ جانسن کے خلاف بھی 6 لاکھ 80 ہزار امریکی ڈالر جرمانے کا مقدمہ جیتا تھا۔

مزید پڑھیں: جانسن اینڈ جانسن پر 5.5 کروڑ ڈالر کا ہرجانہ

نکولس مری وہ پہلے شخص نہیں ہیں جنہوں نے ’جانسن اینڈ جانسن‘ کے خلاف دائر کیس میں جرمانہ جیتا ہو، اس سے قبل اس کمپنی کے خلاف ایک خاتون نے بھی مقدمہ کردیا تھا۔

جانسن اینڈ جانسن پر 2016 میں ایک امریکی خاتون نے پاؤڈر کے استعمال کرنے پر کینسر ہونے کا مقدمہ دائر کیا تھا اور عدالت نے کمپنی کو متاثرہ خاتون کو 5 کروڑ ڈالر سے زائد کی رقم ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔

اسی طرح جانسن اینڈ جانسن پر 2018 میں امریکی ریاست سینٹ لوئس کی ایک عدالت نے تقریبا 5 ارب ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا تھا۔

جانسن اینڈ جانسن پر رواں برس اگست میں ریاست اوکلوہاما کی عدالت نے 57 کروڑ ڈالر سے زائد کا جرمانہ عائد کیا تھا۔

اس کمپنی کے خلاف امریکا کی متعدد ریاستوں میں ہزاروں درخواستیں دائر کی گئی ہیں جن میں کمپنی پر سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔

اس کمپنی پر الزام ہے کہ ان کی جلد سے متعلق مصنوعات ’صابن، پاؤڈر و لوشن‘ کینسر سمیت دیگر موذی امراض کا سبب بنتے ہیں۔

ساتھ ہی اس کمپنی کی کچھ ادویات کے سائیڈ افیکٹس کے حوالے سے بھی الزامات لگائے جاتے ہیں۔

یہ کمپنی 1889 میں 130 سال قبل بنی تھی اور اس وقت اس کے دنیا بھر میں ایک لاکھ 30 ہزار سے زائد ملازمین ہیں۔

یہ کمپنی درجنوں چھوٹی کمپنیوں کی بھی مالک ہے، اس کمپنی کی مصنوعات تقریبا دنیا کے 200 ممالک میں فروخت ہوتی ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق اس کمپنی کی گزشتہ برس کی کمائی 80 ارب ڈالر سے زائد تھی۔

جانسن اینڈ جانسن کمپنی میڈیکل ڈیوائسز اور ادویات بھی بناتی ہے—فوٹو: جے اینڈ جے
جانسن اینڈ جانسن کمپنی میڈیکل ڈیوائسز اور ادویات بھی بناتی ہے—فوٹو: جے اینڈ جے

تبصرے (0) بند ہیں