ٹوائلٹ کے اندر دلہے کے سیلفی لینے پر دلہن کیلئے نقد انعام

11 اکتوبر 2019
اسکیم کے تحت دلہے کیلئے یہ لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ اپنی رہائش گاہ کے ٹوائلٹ میں کھڑے ہو کر اپنی سیلفی لے — فائل فوٹو
اسکیم کے تحت دلہے کیلئے یہ لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ اپنی رہائش گاہ کے ٹوائلٹ میں کھڑے ہو کر اپنی سیلفی لے — فائل فوٹو

بھارت کی ریاست مدھیا پردیش میں حکومت نے گھر میں بیت الخلا تعمیر کرنے کے رجحان کو فروغ دینے کے لیے انوکھا طریقہ ڈھونڈ نکالا۔

حکومت کی جانب سے متعارف کرائی گئی انوکھی اسکیم کے تحت معاشی طور پر پسماندہ علاقوں سے تعلق وہ خواتین جو شادی سے قبل یہ ثابت کردیں کہ دلہے کے گھر میں بیت الخلا موجود ہے انہیں 51 ہزار روپے کا نقد انعام دیا جائے گا۔

اس اسکیم کے تحت دلہے کے لیے یہ لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ اپنی رہائش گاہ کے ٹوائلٹ میں کھڑے ہو کر اپنی سیلفی لے۔

حکام کے مطابق اس اسکیم کا مقصد ریاست کے ہر گھر میں بیت الخلا کی موجودگی کو یقینی بنانا ہے۔

بھارتی سرکاری خبر رساں ایجنسی 'اے این آئی' سے بات کرتے ہوئے ایک فلاحی ادارے کے سربراہ نے کہا کہ 'اسکیم کے تحت ہم نے کئی درخواست گزاروں کے فارم میونسپل کارپوریشن میں جمع کرائے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ فارم کے ساتھ اگر دلہا ٹوائلٹ میں لی گئی اپنی سیلفی جمع نہیں کراتا تو فارم مسترد کردیا جائے گا۔

اسکیم کے متعارف کرائے جانے کے بعد ریاست کی سینٹرل لائبریری کے میدان میں اجتماعی شادی کی تقریب میں 77 جوڑے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے۔

ریاستی حکومت کی اس اسکیم کو جہاں متعدد دلہوں نے سراہا تو وہیں کئی اس پر اعتراض اٹھاتے ہوئے بھی نظر آئے۔

چند دلہوں کا کہنا تھا کہ سیلفیز چیک کرنے کے بجائے حکومت کو چاہیے کہ وہ گھروں میں آکر یہ چیک کرے کہ وہاں بیت الخلا ہے یا نہیں۔

تاہم دلہنوں کی بڑی تعداد نے حکومت کی اس اسکیم کو سراہتے ہوئے اسے اچھا فیصلہ قرار دیا۔

دوسری جانب متعدد مقامی افراد نے الزام لگایا ہے کہ اس اسکیم کے تحت فروری سے کئی جوڑوں کو انعام کی رقم نہیں ملی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں