سکھر میں 15 سالہ لڑکے کے ساتھ 'اجتماعی زیادتی'، 2 ملزمان گرفتار

اپ ڈیٹ 12 اکتوبر 2019
حمزہ کو ایک گھر سے رسیوں سے بندھی ہوئی حالت میں بازیاب کرایا گیا — فائل فوٹو / اے پی
حمزہ کو ایک گھر سے رسیوں سے بندھی ہوئی حالت میں بازیاب کرایا گیا — فائل فوٹو / اے پی

سکھر میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 15 سالہ لڑکے کو مبینہ طور پر اغوا کے بعد اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان میں سے دو کو گرفتار کر لیا۔

سکھر کے علاقے شیخ شاہین روڈ سے گزشتہ تین روز سے پراسرار طور پر لاپتہ حمزہ ولد محمد سلیم قریشی کو پولیس نے پاک کالونی کے علاقے کے ایک گھر سے رسیوں سے بندھی ہوئی حالت میں بازیاب کرا لیا۔

نوجوان کی بازیابی کے بعد پولیس نے لڑکے کے باپ محمد سلیم کی مدعیت میں 4 ملزمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 34، 342، 377 اور 504 کے تحت درج کیا۔

لڑکے کے والد نے فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں موقف اختیار کیا ہے کہ چاروں ملزمان تین روز قبل ان کے بیٹے حمزہ کو گھر سے بھلا پھسلا کر لے گئے اور اسے پاک کالونی کے ایک گھر میں رسیوں سے باندھ دیا اور اسے نشہ آور انجیکشن لگا کر تین روز تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں: قصور: 3 سال تک نوجوان کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام، 3 افراد گرفتار

پولیس نے مقدمے کے اندراج کے بعد کارروائی کرتے ہوئے مقدمے میں نامزد دو امین بندھانی اور محمد افضل بندھانی کو گرفتار کرلیا، جبکہ دیگر دو ملزمان کی گرفتاری کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

دوسری جانب متاثرہ لڑکے اور گرفتار ملزمان کا سول ہسپتال میں طبی معائنہ کرایا جن کی رپورٹس ایک سے دو روز میں آنے کا امکان ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں