آزادی مارچ کو کامیاب بنایا جائے، نواز شریف کا شہباز شریف کو خط

اپ ڈیٹ 14 اکتوبر 2019
نواز شریف نے مولانا فضل الرحمٰن سے درخواست کی کہ ایک جامع احتجاجی پروگرام ترتیب دیا جائے— فوٹو بشکریہ مسلم لیگ (ن)
نواز شریف نے مولانا فضل الرحمٰن سے درخواست کی کہ ایک جامع احتجاجی پروگرام ترتیب دیا جائے— فوٹو بشکریہ مسلم لیگ (ن)

لاہور کے کوٹ لکھپت جیل میں قید پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے چھوٹے بھائی شہباز شریف کو خط لکھ کر جمعیت علمائے اسلام (ف) کی حکومت مخالف آزادی مارچ کو کامیاب بنانے کی ہدایت کردی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تین رکنی وفد نے نواز شریف کی جانب سے شہباز شریف کو لکھے گئے خط کے مندرجات کے حوالے سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے پشاور میں گفتگو کی جس کے بعد پریس کانفرنس کرکے آگاہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ نواز شریف نے 2 روز قبل اعلان کیا تھا کہ انہوں نے شہباز شریف کو خط لکھ کر پارٹی کے آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے تفصیلی ہدایات دی تھیں اور خط میں امید ظاہر کی ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر اس حوالے سے مشاورت کرکے اپنے لائحہ عمل سے میڈیا کو بھی آگاہ کریں گے۔

مزید پڑھیں: ہم آگے بڑھیں گے، پیچھے مڑنے کا کوئی آپشن نہیں، مولانا فضل الرحمٰن

اپنے خط میں نواز شریف نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے اسلام آباد مارچ کی حمایت پر زور دیا اور کہا کہ ' یہ کھڑے ہونے کا وقت ہے، یہی وقت ہے کہ ہر مصلحت کو ایک طرف رکھ کر اپنا حق منوایا جائے'۔

خط میں لکھا ہے کہ 'جب بات قومی غیرت ،خوداری تک آپہنچے تو دفاع کے لیے اٹھ کھڑے ہونا چاہیے'۔

انہوں نے مولانا فضل الرحمٰن سے درخواست کی کہ 'ایک جامع احتجاجی پروگرام ترتیب دے کر اس کا اعلان کریں'۔

شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے لکھا ہے کہ 'آپ نے گزشتہ ملاقات میں سی ای سی اجلاس کے متعلق مجھے بتایا تھا اور آپ کی گفتگو کی روشنی میں سوچ و بچار کیا ہے'۔

واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمٰن تمام جماعتوں سے مارچ میں شرکت پر زور دے رہے ہیں اور اپوزیشن کی دو بڑی جماعتیں پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے حمایت پر شکریہ بھی ادا کیا۔

مولانا فضل الرحمٰن نے اس سے قبل نواز شریف سے ملاقات میں جمعیت علما اسلام (ف) کی مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں ہونے والی مشاورت کے بارے میں بھی بتایا تھا جو حکومت مخالف مارچ کے حوالے تھی۔

یہ بھی پڑھیں: آزادی مارچ: باوردی فورس بنا کر ڈنڈے لہرانے پر کارروائی ہوگی، شوکت یوسفزئی

پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے وفد نے مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی اور انہیں مارچ کے حوالے سے تجاویز دی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'نواز شریف نے کہا ہے کہ مولانا صاحب کی الیکشن کے بعد احتجاج کی بات ٹھیک تھی، ہم ان کے آزادی مارچ کی حمایت کرتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'تمام اپوزیشن جماعتوں کو مولانا صاحب کی تحریک میں شامل ہونا چاہیے'۔

اس موقع پر مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ 'مسلم لیگ (ن) کی جانب سے آزادی مارچ کی حمایت پر ان کا شکر گزار ہوں'۔

مزید پڑھیں: مولانا کو ملک کی نہیں، حلوے کی فکر رہتی ہے، فردوس عاشق اعوان

انہوں نے دعویٰ کیا کہ 'مسلم لیگ (ن)، عوامی نیشنل پارٹی، قومی وطن پارٹی اور محتدہ مجلس عمل، سب ہمارے ساتھ ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہماری آزادی مارچ کمیٹی ہے وہ روزانہ کی بنیاد پر معاملات دیکھتی ہے، 24 اکتوبر کو مجلس شوریٰ کا اجلاس ہوگا جس میں لائحہ عمل کا حتمی فیصلہ ہوگا'۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ 'حکومت کے پاس اب بھی وقت ہے کہ وہ مستعفی ہوکر گھر چلی جائے اور اگر یہ خود نہیں جاتے تو ہم ان کو گھر بھیجیں گے'۔

تبصرے (1) بند ہیں

Irshad Oct 14, 2019 12:26am
Imran Khan should not show linearity to this group of looters, otherwise he will earn a bad name in the history.