مردوں میں گنج پن کی ایک بڑی اور عام وجہ سامنے آگئی

27 اکتوبر 2019
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

کیا آپ نے غور کیا ہے کہ مردوں میں گنج پن کی شرح خواتین کے مقابلے میں بہت زیادہ کیوں ہے؟

ویسے تو اس کی متعدد وجوہات ہوتی ہیں جیسے بہت زیادہ ذہنی تناﺅ اور دیگر، مگر اب سائنسدانوں نے ایک اور اہم وجہ تلاش کرلی ہے جو مردوں کو درمیانی عمر میں ہی بالوں سے محروم کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔

اور وہ ہے اپنا زیادہ وقت کام کرتے ہوئے گزارنا۔

درحقیقت ہر ہفتے 52 گھنٹے کام کرتے ہوئے گزارنا کیرئیر کے لحاظ سے تو فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے مگر بالوں پر اس کے اثرات منفی ہوتے ہیں۔

یہ بات جنوبی کوریا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

سنگ کیونکوان یونیورسٹی کی تحقیق میں 20 سے 59 سال کی عمر کے 13 ہزار سے زائد ملازمین کا جائزہ 2013 سے 2017 کے درمیان لیا گیا۔

ان لوگوں کو 3 گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے، ایک گروپ ان لوگوں کا تھا جس میں شامل افراد فی ہفتہ 40 گھنٹے روزگار کے لیے مصروف رہتے تھے، دوسرا وہ تھا جس میں شامل افراد کے دفتری اوقات 52 گھنٹے تک تھے جبکہ تیسرا گروپ 52 گھنٹے سے زائد وقت تک کام کرنے والوں کا تھا۔

محققین نے دریافت کیا کہ جو لوگ عمر کی تیسری یا چوتھی دہائی میں فی ہفتہ 52 گھنٹے کام کرتے ہیں، ان میں وقت سے پہلے گنج پن کا امکان 40 گھنٹے فی ہفتہ کام کرنے والوں کے مقابلے میں دوگنا زیادہ ہوتا ہے۔

اسی طرح 52 گھنٹے سے زیادہ کام کرنے والے افراد میں قبل از وقت گنج پن کا امکان مزید بڑھ جاتا ہے۔

محققین نے دریافت کیا کہ بہت زیادہ دفاتر میں گزارنا تناﺅ کو بڑھانے کا باعث بنتا ہے جو پہلے ہی بالوں کی جڑوں کو نقصان پہنچانے والا عنصر مانا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ زیادہ وقت تک دفتری سرگرمیوں اور گنج پن کے درمیان تعلق موجود ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 20 یا 30 سال سے زائد عمر کے جوان افراد عمر کی اپنے دفتری وقت کو محدود کرکے گنج پن کے خطرے کو کسی حد تک کم کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سابقہ تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ گنج پن کا عمل تناﺅ کے باعث تیز ہوتا ہے اور چوہوں پر کیے جانے والے تجربات میں بھی معلوم ہوا کہ تناﺅ سے بالوں کی نشوونما تھم جاتی ہے اور بالوں کی جڑوں کو نقصان پہنچتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں