گوگل نے تمام اینڈرائیڈ صارفین کے لیے اپنی مقبول ترین سروس میپس میں انکوگنیٹو موڈ استعمال کرنے کی سہولت فراہم کردی ہے۔

رواں سال مئی میں گوگل کی سالانہ ڈویلپر کانفرنس میں اس فیچر کو متعارف کرانے کا وعدہ کیا گیا تھا جبکہ اکتوبر کے شروع میں پرائیویسی کے حوالے سے متعدد فیچرز کا اعلان کیا جن میں گوگل میپس میں انکوگنیٹو موڈ بھی شامل تھا، جو صارفین کو اس ایپ میں اپنی سرگرمیاں گوگل اکاﺅنٹ میں محفوظ ہونے سے روکنے میں مدد دیتا ہے۔

اور اب یہ فیچر آخرکار تمام اینڈرائیڈ صارفین کے لیے دستیاب ہے۔

گوگل نے گزشتہ دنوں ایک سپورٹ پیج پر اس بات کا اعلان کیا کہ میپ انکوگنیٹو موڈ اب اینڈرائیڈ پر دستیاب ہے اور صارفین اسے کسی بھی وقت اپلیکشن اوپن کرکے دائیں جانب اوپر موجود اپنی پروفائل تصویر پر کلک کرکے استعمال کرسکتے ہیں۔

فوٹو بشکریہ گوگل
فوٹو بشکریہ گوگل

ایسا ہونے کے بعد صارف کا گوگل اکاﺅنٹ میپس پر سرچنگ کے دوران غائب ہوجائے گا جس سے سرچ ہسٹری یا سینڈ نوٹیفکیشن گوگل ڈیٹا میں محفوظ نہیں ہوں گے، اسی طرح لوکیشن ہسٹری یا شیئر لوکیشن ڈیٹا وغیرہ بھی اپ ڈیٹ نہیں ہوں گے جبکہ پرسنلائز میپس کے لیے ذاتی ڈیٹا بھی استعمال نہیں ہوگا۔

تاہم انکوگنیٹو موڈ پر میپس کو استعمال کرنے پر چند فیچرز جیسے کمیوٹ، فار یو، لوکیشن ہسٹری (لوکیشن ہسٹری صرف میپس نہیں بلکہ پوری ڈیوائس کے لیے رک جائے گی)، لوکیشن شیئرنگ، نوٹیفکیشنز اور میسجز، سرچ ہسٹری، سرچ کمپلیٹشن سجیشن، ادر میپس، گوگل اسسٹنٹ مائیکروفون نیوی گیشن، گوگل میپس کنٹری بیوشنز اور یور پلیسز وغیرہ استعمال نہیں ہوسکیں گے۔

گوگل کے مطابق یہ انکوگنیٹو موڈ اینڈرائیڈ پر ہر ایک کے لیے دستیاب ہے، تاہم اگر آپ کی ڈیوائس میں نظر نہیں آرہا ہے تو آئندہ چند دن میں اپ ڈیٹ ہوجائے گا۔

آئی او ایس ڈیوائسز کے لیے یہ فیچر آئندہ چند ہفتوں یا مہینوں میں متعارف کرایا جائے گا۔

خیال رہے کہ انکوگنیٹو موڈ کو کروم کے بعد گزشتہ سال یوٹیوب میں بھی متعارف کرایا گیا تھا۔

ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر میں یہ فیچر پہلے ہی کروم کی بدولت دستیاب ہے اور جب کروم میں انکوگنیٹو موڈ پر براﺅز کرتے ہیں تو پرائیویسی سیٹنگ کا اطلاق خودکار طور پر میپس پر ہوجاتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں