مصباح کے اسلام آباد یونائیٹڈ سے منسلک ہونے پر پی ایس ایل فرنچائزوں کو تشویش

07 نومبر 2019
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق ممکنہ طور پر اسلام آباد یونائیٹڈ کے نئے کوچ ہوں گے— فائل فوٹو: اے ایف پی
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق ممکنہ طور پر اسلام آباد یونائیٹڈ کے نئے کوچ ہوں گے— فائل فوٹو: اے ایف پی

ڈین جونز کی اسلام آباد یونائیٹڈ کے کوچ کی حیثیت سے برطرفی کے بعد ان کی جگہ مصباح الحق کی بطور ہیڈ کوچ ممکنہ تقرری پر پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کی دیگر فرنچائزوں نے اعتراض کرتے ہوئے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

اسلام آباد یونائیٹڈ نے گزشتہ روز ڈین جونز کو کوچ کے عہدے سے برطرف کرنے کا اعلان کردیا تھا اور سابق آسٹریلین آل راؤنڈر نے اس فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد یونائیٹڈ نے ڈین جونز کو کوچنگ سے برطرف کردیا

ڈین جونز کی برطرفی کے بعد ابھی تک نئے کوچ کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا لیکن عین ممکن ہے کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے نئے کوچ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق ہوں گے۔

قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ کی اسلام آباد یونائیٹڈ کے ہیڈ کوچ کی حیثیت سے ممکنہ تقرری پر دیگر پانچوں فرنچائزوں نے شدید اختلاف کرتے ہوئے اسے مفادات کا ٹکراؤ قرار دیا ہے۔

کرک انفو کے مطابق پی سی بی کی جانب سے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر بنائے جانے سے کئی ہفتوں قبل ہی مصباح اپنی سابقہ فرنچائز کا ہیڈ کوچ بننے پر آمادگی ظاہر کر چکے تھے اور پی سی بی اس حوالے سے گرین سگنل دے چکا تھا کہ انہیں مصباح کے متعدد عہدوں پر کوئی اعتراض نہیں۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پی ایس ایل کے گزشتہ سیزن سے قبل مصباح اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان اختلافات پیدا ہو گئے تھے جس کی وجہ سابق مایہ ناز بلے باز خود تھے۔

یہ بھی پڑھیں: مکی آرتھر کی کراچی کنگز سے بھی چھٹی یقینی، نیا کوچ کون ہو گا؟

مصباح نے پہلے لیگ کے حکام کے ساتھ اس بات پر رضامندی ظاہر کی تھی کہ وہ چوتھے سیزن میں کوچنگ اسٹاف کی حیثیت سے لیگ میں شرکت کریں گے لیکن اختتامی لمحات پر وہ اپنی بات سے مکر گئے اور کھلاڑی کی حیثیت سے لیگ میں شرکت پر اصرار کیا۔

اسلام آباد یونائیٹڈ نے ان کی اس ضد کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے انہیں خیرباد کہہ دیا تھا اور قومی ٹیم کے سابق کپتان گزشتہ سیزن میں پشاور زلمی کی جانب ایکشن میں نظر آئے تھے۔

جب پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان سے مصباح کی فرنچائز کے کوچ کی حیثیت سے ممکنہ تقرری کے حوالے سے بات کی گئی تو انہوں نے نرالی منطق پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پاکستان کرکٹ کو فائدہ ہو گا۔

ذرائع کے مطابق پی ایس ایل کے کام کے دوران مصباح الحق قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کی تنخواہ وصول نہیں کریں گے تاہم فرنچائزوں کو ان کے یونائیٹڈ کی فرنچائز کی منسلک ہونے پر اعتراض ہے کیونکہ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر ہوتے ہوئے اگر مصباح کسی پی ایس ایل فرنچائز کے ہیڈ کوچ بنتے ہیں تو یہ مفادات کا واضح ٹکراؤ ہو گا۔

مزید پڑھیں: بابر اعظم کو ٹی20 کا نیا عالمی ریکارڈ بنانے کیلئے 65رنز درکار

پی سی بی کو مصباح کی پی ایس ایل میں موجودگی کے حوالے سے شدید دباؤ کا سامنا ہے اور ابتدائی طور پر یہ تجویز پیش کی گئی ہے کہ مصباح کو ڈرافٹ کے عمل کے دوران کھلاڑیوں کی سلیکشن کے عمل سے دور رکھا جائے تاہم فرنچائزوں کو ان کی اسلام آباد یونائیٹڈ کے ڈریسنگ روم میں موجودگی پر بھی تحفظات ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ اسلام آباد کی فرنچائز مصباح کی جگہ کسی اور کو کوچ کے عہدے پر تعینات کرے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال پی سی بی چیئرمین احسان مانی نے قومی ٹیم کے سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق کو مفادات کے ٹکراؤ کے سبب پی ایس ایل کے ڈرافٹ میں شرکت سے روک دیا تھا کیونکہ وہ لاہور قلندرز کے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام میں شریک ہوئے تھے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہو گا کہ قومی ٹیم کو ہیڈ کوچ پی ایس ایل کی کسی فرنچائز سے منسلک ہو بلکہ قومی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر تین سال تک کراچی کنگز کے بھی ہیڈ کوچ تھے۔

اسی طرح کراچی کنگز کے باؤلنگ کوچ اس عرصے میں قومی ٹیم کے باؤلنگ کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیتے رہے لہٰذا فرنچائزوں کے اعتراض کے باوجود مصباح کی تقرری میں کوئی مسئلہ پیش نہیں آئے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں