'بیٹا جیسا بھی ہو، ماؤں کو بہو گوری چٹی ہی چاہیے'

اپ ڈیٹ 08 نومبر 2019
آمنہ الیاس کا شمار پاکستان کی کامیاب ماڈلز میں کیا جاتا ہے — فوٹو/ اسکرین شاٹ
آمنہ الیاس کا شمار پاکستان کی کامیاب ماڈلز میں کیا جاتا ہے — فوٹو/ اسکرین شاٹ

پاکستان کی نامور ماڈل و اداکارہ آمنہ الیاس ہمیشہ ہی خواتین کے حقوق کے حوالے سے بات کرتی نظر آتی ہیں اس کے علاوہ وہ متعدد پلیٹ فارمز پر رنگ گورا کرنے والے پروڈکس کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتی آرہی ہیں۔

آمنہ الیاس کو 2015 میں لکس اسٹائل ایوارڈز کی جانب سے سال کی بہترین ماڈل کا ایوارڈ دیا گیا تھا۔

اس دوران انہوں نے یہ ایوارڈ قبول کرتے ہوئے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ 'وہ تمام لوگ جو کہتے تھے آئے ہائے کتنی کالی ہے اور مجھے بدصورت سمجھتے تھے، یہ ایوارڈ ان کے لیے میرا جواب ہے'۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

ماڈل کی اس تقریر کو شوبز انڈسٹری کی شخصیات کے ساتھ ساتھ مداحوں نے بھی خوب پسند کیا تھا اور اس کے بعد سے ان کی مقبولیت میں اضافہ ہی دیکھنے میں آیا۔

بی بی سی اردو کو دیے ایک انٹرویو میں بھی آمنہ الیاس نے بتایا کہ ان کی رنگت پر صرف شوبز انڈسٹری کے لوگوں نے ہی نہیں بلکہ خاندان سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی تنقید کی۔

فوٹو—انسٹاگرام
فوٹو—انسٹاگرام

آمنہ کا کہنا تھا کہ 'جب میں بڑی ہورہی تھی تو میری کزنز، خالائیں، چاچیاں اور مامیاں کوئی نہ کوئی کمنٹ کرتی تھی کہ اسکول جاتی ہے اس لیے سانولی ہورہی ہے، مشورے دیتی تھی کہ بیسن میں نیمو ڈال کر چہرے پر لگاؤ تو رنگ بہتر ہوگا'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'لوگوں کو اس بات کا اندازہ نہیں کہ یہ معاملہ کتنا نازک ہے اور اس قسم کی باتوں کا لوگوں پر کتنا منفی اثر پڑ سکتا ہے'۔

آمنہ الیاس نے مزید بتایا کہ 'ایک وقت تھا جب میں بھی رنگ گورا کرنے والی کریمز استعمال کرتی تھی لیکن پھر مجھے احساس ہوا کہ یہ بات صحیح نہیں، صحیح یہ ہے کہ میری جلد صحت مند ہونی چاہیے'۔

فوٹو/انسٹاگرام
فوٹو/انسٹاگرام

ماڈل کے مطابق 'جب میں کسی لان کے کپڑوں کے لیے شوٹ کرتی تھی تو میک اپ آرٹسٹ میرا میک اپ ایسا کرتا تھا کہ میں گوری نظر آؤں، پھر میری تصاویر فوٹو شاپ کی جاتی تھی، جب میں اپنی تصاویر دیکھتی تھی تو مجھے لگتا ہی نہیں تھا کہ یہ میری تصاویر ہیں'۔

یاد رہے کہ آمنہ الیاس نے خود بھی کیریئر کے ایک موقع پر رنگ گورا کرنے والی کریم کے ایک اشتہار میں کام کیا ہے۔

آمنہ الیاس کا کہنا تھا کہ 'میں نے خود بھی رنگ گورا کرنے والی کریم کے ایک اشتہار میں کام کیا، لیکن جب میں نے اسکرین پر خود کو دیکھا تو کہا کہ یہ تو میں ہوں ہی نہیں اور تب ہی فیصلہ کیا کہ میں آئندہ ایسا کوئی کام نہیں کروں گی جس سے میں خود مطمئن نہیں ہوں'۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'ٹیلی ویژن کی ٹاپ 5 اداکاراؤں نے خود کو اس دوڑ میں شامل کرنے کے لیے شدید گورا کرلیا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'معاشرے نے خوبصورتی کا ایک پیمانہ بنالیا ہے، خوبصورت لڑکی وہی ہوگی جس کے لمبے بال ہوں گے، گورا رنگ ہوگا، دودھ جیسی ہو جسے ہاتھ لگائیں تو میلی ہوجائے'۔

فوٹو / انسٹاگرام
فوٹو / انسٹاگرام

آمنہ کے مطابق 'میں چاہتی ہوں کہ جو میری رنگت جیسی لڑکیاں ہیں، جو پتلی ہیں یا سانولی ہیں، وہ کبھی اپنے آپ کو بدصورت نہ سمجھے'۔

آمنہ الیاس کی آخری ریلیز فلم 'باجی' میں ان کے کام کو مداحوں اور تجزیہ کاروں نے بےحد سراہا۔

فلم 'باجی' میں انہوں نے ایک میک اپ آرٹسٹ کا کردار نبھایا جو بعدازاں سپراسٹار شمیرا (میرا) کی مینجر بن جاتی ہیں۔

'باجی' کے علاوہ آمنہ الیاس '7 دن محبت ان'، 'زندہ بھاگ'، 'گڈ مارننگ کراچی' اور 'ریڈی اسٹیڈی نو' جیسی فلموں میں کام کیا۔

فوٹو/ انسٹاگرام
فوٹو/ انسٹاگرام

تبصرے (0) بند ہیں