کراچی: انسپکٹر کے قتل میں ملوث ڈکیت کو سزائے موت

اپ ڈیٹ 12 نومبر 2019
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے جرم ثابت ہونے پر سزا سنائی—فائل/فوٹو:اے ایف پی
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے جرم ثابت ہونے پر سزا سنائی—فائل/فوٹو:اے ایف پی

کراچی کی مقامی عدالت نے 2016 میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ایک انسپکٹر کو قتل کرنے والے ڈکیت کو سزائے موت سنا دی۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ایسٹ حلیم احمد نے ثبوت کا جائزہ لینے اور دونوں فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد مقدمے کا فیصلہ سنا دیا۔

فیصلے کے مطابق محمد دانش عرف پنچھی پر اگست 2016 میں بریگیڈ پولیس اسٹیشن کی حدود میں ڈکیتی کی کوشش کے دوران مزاحمت کرنے پر 30 سالہ ہاشم یونس کو گولی مار کر قتل کرنے کا جرم ثابت ہوگیا ہے۔

مزید پڑھیں:طالبہ قتل کیس، پولیس مقابلے میں گرفتار ڈکیت کو 27 سال قید

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ایسٹ حلیم احمد نے فیصلے میں کہا کہ ثبوت کا جائزہ لینے دلائل سننے کے بعد انہیں مجرم قرار دیا۔

جج نے مجرم کو سزا کے ساتھ ساتھ مقتول کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے ادا کرنے کا بھی حکم دیا دوسری صورت میں مزید 6 ماہ کی قید ہوگی۔

مقدمے میں نامزد دوسرے ملزم سید سبحان علی کو قتل میں ملوث ہونے سے متعلق عدم ثبوت کی بنا کر رہا کردیا گیا۔

پروسیکیوٹر کے مطابق اسٹریٹجک پلاننگ ڈویژن میں انسپکٹر ہاشم یونس اور اس وقت سندھ رینجرز میں تعینات تھے اور 6 اگست 2016 کو اپنے والد یونس نذیر کے ہمراہ گھر لوٹ رہے تھے کہ نامعلوم مسلح موٹرسائیکل سوار نے ایم جناح روڈ پر ان سے موبائل چھیننے کی کوشش کی اور اس دوران گولی مار دی۔

یہ بھی پڑھیں:فلم ڈائریکٹر منصور مجاہد کو دوست کے ‘قتل’ پر عمر قید

ان کا کہنا تھا کہ ہاشم یونس کی جانب سے مزاحمت پر ملزم نے گولی ماری اور وہاں سے فرار ہوگیا جبکہ ہاشم یونس ہسپتال میں دوران علاج دم توڑ گئے تھے۔

بریگیڈ پولیس اسٹیشن میں مقتول کے والد کی مدعیت میں تعزیرات پاکستان کی اقدام قتل، ڈکیتی کی کوشش، ڈکیتی کی کوشش کے دوران قتل اور دیگر شقوں 302، 393، 397 اور 34 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں